لاہور (آن لائن)لاہورہائیکورٹ ملتان بینچ نے زبانی معاہدے کی قانونی حیثیت سے متعلق بڑا قانونی نکتہ طے کردیا۔لاہورہائیکورٹ ملتان بینچ کا74 سالہ پرانے زمینی تنازع کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
عدالت نے ساہیوال میں157 کنال اراضی کا زبانی معاہدے سے حکم نامہ جاری کیا۔عدالتی فیصلے میں بتایا گیا کہ درخواست گزار کے مطابق9 ہزار روپے میں زمین کو زبانی معاہدے میں خریدا،کیس میں زبانی معاہدے کا کوئی گواہ ہے نہ ہی کوئی دستاویزی ثبوت موجود ہے،درخواست گزار ٹرائل کورٹ میں کوئی بھی گواہ پیش کرنے میں ناکام رہا۔عدالت نے کہا کہ زبانی معاہدے کے وقت گواہوں کاموجودہونالازمی ہے۔عدالت نے شہری سعیداحمدکی نظرثانی کی درخواست مستردکردی اور کہا کہ زبانی معاہدے پر گواہوں کا نہ ہونا ایسا معاہدہ ہے جس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔عدالت نے سپریم کورٹ کے فیصلوں کو بھی عدالتی آرڈر کا حصہ بنایا ہے۔