ریاض (مانیٹرنگ، این این آئی) سعودی عرب کی جانب سے چین کو پٹرول ڈالر کی بجائے چینی یوآن میں برآمد کرنے کی پیشکش، امریکی اخبار کا کہنا ہے کہ سعودی عرب چین کو برآمد کردہ تیل کی رقم کا کچھ حصہ چینی کرنسی یوآن میں وصول کرے گا۔ امریکی اخبار کے مطابق
اس سمجھوتے سے تیل کی منڈی پر ڈالر کی اجارہ داری کو نقصان ہو گا۔ سعودی عرب کی تیل کی سب سے بڑی کمپنی آرامکو نے تیل اور گیس کے شعبے میں بین الاقوامی سطح پر سروسز فراہم کرنیوالی فرم شلمبرجر کو مملکت میں گیس کی تلاش کے منصوبے کا ٹھیکا دیا ہے لیکن دونوں کمپنیوں نے معاہدے سے متعلق کوئی مالی یا تکنیکی تفصیل ظاہر نہیں کی۔میڈیارپورٹس کے مطابق دنیا بھر میں تیل اور قدرتی گیس کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کی بڑی وجہ یوکرین پر روسی حملہ ہے جس کے بعد نئے ریسرچ پروجیکٹس کی مانگ میں اضافہ کیا ہے اور تیل کی پیداوار میں اضافے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔سعودی عرب اور بحرین میں شلمبرجر کے مشرق اوسط کے لیے جنرل منیجر برائے زیاد ححا نے کہا کہ کمپنی سعودی عرب میں صنعتوں کو مقامی بنانے کے لیے سنجیدگی سے کام کر رہی ہے۔انھوں نے کہا کہ کمپنی سعودی عرب میں 80 سال سے کام کر رہی ہے، جس کی وجہ سے اس نے سعودی عرب میں مقامی صنعتوں کی مصنوعات اور آلات تیار کرنے کے لیے مقامی صارفین کی شمولیت کو فروغ دینے کی کوشش کی ہے۔ خاص طور پر اس کی پٹرولیم خدمات میں سعودی آرامکو سب سے بڑی صارف ہے۔