اسلام آباد (مانیٹرنگ، آن لائن)وفاقی دارالحکومت کی سیاسی سرگرمیوں میں تیزی آگئی ہے،وزیر اعظم عمران خان اپنی حکومت بچانے جبکہ اپوزیشن ان کی حکومت گرانے کے لئے سرگرم ہیں اور اپوزیشن نے آئندہ2 دنوں میں قومی اسمبلی کا اجلاس ریکوزیشن کرنے اور عدم اعتماد
کی تحریک پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے،دوسری طرف ترین گروپ میں شامل ہونے والے علیم خان بھی اسلام آباد میں موجود ہیں اور مختلف ملاقاتیں کررہے ہیں اور انہیں منانے کی کوشش کی جارہی ہے، اپوزیشن جماعتوں کی پارلیمانی پارٹیوں کے اجلاس بھی منگل کو ہوئے جس میں وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ ساتھ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے خلاف بھی عدم اعتماد کی تحریک لانے سے متعلق تفصیلی مشاورت کی گئی اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ عدم اعتماد کی تحریک کے حوالے سے اپوزیشن متفقہ فیصلہ کرے گی تاہم تمام تر تیاریاں مکمل ہیں اور اپوزیشن حکومت کو ایک بڑا سرپرائز دے گی اور اس سرپرائز کی بڑی وجہ یہ ہے کہ حکومتی اتحادی ابھی تک عمران خان کے ساتھ کھل کر کھڑے نہیں ہوئے اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمن سے ہونے والی ملاقات میں یہ دعوی کیا ہے کہ اپوزیشن کو 202 اراکین کی حمایت حاصل ہے اور جلد ہی عدم اعتماد کی تحریک جمع کرا کر عمران خان کی حکومت کا خاتمہ کر دیا جائیگا۔