لاہور( این این آئی) قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے اپنے ہونے والے داماد شاہین شاہ آفریدی کی تعریفوں کے پل باندھ دئیے اور کہاہے کہ مجھے اب اندازہ ہوا شاہین مجھ سے بار بار کیوں کہتا ہے لالہ مجھے آپ کا بلا چاہیے، میں نے ابھی تک شاہین کو اپنا بلا نہیں دیا،شاہین میں بھی دیگر بولرز کی طرح بیٹنگ کاشوق ہے ۔
شاہد آفریدی نے ایک انٹرویومیں شاہین آفریدی کی پشاور زلمی کے خلاف جارحانہ بیٹنگ کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ اس روز دوستوں کے ساتھ مصروف تھا اس لیے شاہین کی پرفارمنس نہیں دیکھ پایا مگر بعد میں سوچا کہ میچ بہت اچھا ہوا اور شاہین نے اس میچ میں کچھ کرکے دکھایا۔ انہوںنے کہا کہ اس کے بعد مجھے اندازہ ہوا کہ شاہین مجھ سے بار بار کیوں کہتا ہے کہ لالا مجھے آپ کا بلا چاہیے تاہم میں نے ابھی تک شاہین کو اپنا بلا نہیں دیا۔انہوںنے کہا کہ شعیب اختر سمیت جتنے بھی فاسٹ بولر ہیں ان میں بیٹنگ کا شوق پایا جاتا ہے ایسا ہی شوق شاہین میں بھی ہے،شاہین بطور کپتان سب کچھ اچھے سے لے کر چل رہا ہے۔شاہد آفریدی نے شاہین کی بطور کپتان کارکردگی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ٹیم کے کپتان کی کارکردگی خاصی اہم ہوتی ہے اور شاہین کے میچز دیکھے جس کے بعد کہوں گا کہ وہ اچھے سے سب کچھ لے کر چل رہا ہے۔شاہین کو مشورہے کہ انہیں فاسٹ بولر ہوتے ہوئے بہت احتیاط سے بولنگ کرنی چاہیے ، ایک فاسٹ بولر کو کسی بھی میچ میں انرجی بچا کر رکھنی چاہیے تاکہ وہ آخری اوورز کرسکے۔علاوہ ازیں شاہد آفریدی نے کہا کہ میری حارث سے جب بھی ملاقات ہوئی وہ بہترین رہی، حارث سادہ سا بندہ ہے اور اس کی بولنگ سے اندازہ ہوجاتا ہے کہ وہ کتنا جارح مزاج ہے۔انہوں نے کہا کہ حارث نے کوئی اچھی حرکت نہیں کی ہے، اس طرح کی حرکت ٹی وی پر نہیں ہونی چاہیے، دنیا بھر میں پی ایس ایل دیکھا جارہا ہے اور ایسے میں اس قسم کی حرکت ریکارڈ پر آجاتی ہے۔انہوںنے کہا کہ کچھ چیزیں اگر ہو جاتی ہیں تو ان سے سبق سیکھنا چاہیے اور آئندہ احتیاط سے کام لینا چاہیے، فاسٹ بولر کے جارحانہ رویے کے مسائل گرومنگ اکیڈمی میں حل ہونے چاہئیں۔حارث رئوف کو آئندہ بہت احتیاط کرنی پڑے گی کیونکہ مستقبل میں اس کا ایسا رویہ کوئی برداشت نہیں کرے گا، حارث کی اس حرکت پر ٹیم مینجمنٹ کو ایکشن لینا چاہیے تھا لیکن مینجمنٹ کی جانب سے حارث کا دفاع کرنا غلط ہے۔شاہد آفریدی نے شاہنواز دھانی سے بھی اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک سال گزرنے کے باوجود دھانی کی کارکردگی میں بہتری نہیں آئی۔انہوں نے کہا کہ نسیم شاہ اور شاہنواز دھانی وہ دو کھلاڑی ہیں جو قومی ٹیم کے لیے 4 سے 5 ٹور کرچکے ہیں لیکن اس کے باوجود شاہنواز نے پچھلے ایک سال سے اپنی کارکردگی بہتر نہیں کی۔