پیر‬‮ ، 29 دسمبر‬‮ 2025 

اپوزیشن کا تحریک عدم اعتماد کے ساتھ ساتھ دیگر پہلوئوں پر بھی غور حکومت گرانے کیلئے قانونی و آئینی آپشنز پر مشاورت تیز کردی

datetime 21  فروری‬‮  2022 |

لاہور(این این آئی) اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد کے ساتھ ساتھ اب دیگر پہلوئوں پر بھی غور شروع کر دیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد کے ساتھ ساتھ اب دیگر پہلوں پر بھی غور شروع کر دیا ہے اور اس حوالے سے اپوزیشن کے رہنمائو ں نے ملک کے ممتاز قانونی ماہرین سے رابطے شروع کردیئے ہیں، ان رابطوں میں حکومت کو گرانے کے لئے قانونی و آئینی

آپشنز پر مشاورت کی جارہی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن قانونی ماہرین سے مشورے مانگ لئے ہیں جن میں پوچھا گیا ہے کہ حکومت کے خاتمے کے لئے تحریک عدم اعتماد کے علاوہ کون کون سے قانونی راستے ہیں۔ جب کہ قانونی ماہرین نے بھی اپوزیشن کو قانونی و آئینی طریقے پیش کر دیئے ہیں، اور رائے دی ہے کہ پارلیمانی طرز حکومت میں وزیراعظم اس وقت تک اپنے عہدے پر برقرار رہ سکتا ہے جب تک اسے ایوان کی اکثریت کی حمایت حاصل ہو۔اپوزیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ حکمران اتحاد اس وقت 179 اراکین قومی اسمبلی کے ساتھ سادہ اکثریت پر کھڑا ہے اور قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر حکومت کے 10 سے 15 ارکان استعفے دے دیں تو حکومت کے پاس سادہ اکثریت نہیں ہوگی، اس کے بعد اپوزیشن وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہے، اس صورت میں اپوزیشن کا تحریک عدم اعتماد کے بغیر ہی ٹارگٹ پورا ہو جائے گا، یا پھر حکومت کے اتحادی بھی ساتھ چھوڑ دیں تو بھی بات بن سکتی ہے۔ذرائع کے مطابق اپوزیشن کی جانب سے قانونی ماہرین سے سوال کیا گیا کہ اگر اسپیکر اسمبلی ان مستعفی ارکان کے استعفے قبول نہیں کرتے تو پھر کیا ہوگا۔ جس پر قانونی ماہرین نے جواب دیا کہ آئین و قانون کے تحت اسپیکر کی صوابدید پر ہے کہ وہ ان کے استعفے کتنے عرصے میں قبول کرتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق قانونی ماہرین کی رائے پر اپوزیشن قائدین پریشان ہوگئے ہیں۔ تاہم قانونی ماہرین کی رائے پر اپوزیشن قائدین نے حکومت کے خلاف کون سا طریقہ استعمال کرنا ہے، حتمی فیصلہ عنقریب کریں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…