جمعرات‬‮ ، 31 جولائی‬‮ 2025 

دعا منگی کیس، ملزم ذوہیب کے فرار کا مدعی پولیس افسر خود جرم میں ملوث نکلا

datetime 15  فروری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئیکراچی (این این آئی)دعا منگی اغوا کیس کے ملزم زوہیب قریشی کے فرار کا مقدمہ درج کرانے والا پولیس افسر خود جرم میں ملوث نکلا۔اے ایس آئی خالد حسین کی مرضی سے ہی زوہیب قریشی کورٹ آتا جاتا اور ملزم جہاں چاہے چلا جاتا تھا۔کمپنی کمانڈر کورٹ پولیس خالد کی ہدایت پر ہیڈ کانسٹیبل نوید اور حبیب ظفر مفرور زوہیب قریشی کو لاتے لے جاتے تھے

، ملزم نے اعتراف جرم بھی کرلیا ،مفرور زوہیب قریشی تک پہنچنے کے لیے ملزم کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا گیا۔ہیڈ کانسٹیبل محمد نوید اور حبیب ظفر ملزم زوہیب قریشی کو شاپنگ کے لئے طارق روڈ لے گئے، جہاں سے وہ موقع پاکر فرار ہوگیا تھا۔۔دعا منگی اغوا کیس میں قیدی زوہیب قریشی کے فرار میں اہم موڑ آگیا، اے ایس آئی خالد خود کو بچانے کیلئے مدعی بن گیا، خالد کی ہدایت پر ہی گرفتار ہیڈ کانسٹیبلز مفرور زوہیب کو باہر لاتے تھے۔جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں پولیس نے کیس کے مدعی اے ایس آئی خالد کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کر دیا۔تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم خالد کی ہدایت پر ہیڈ کانسٹیبل نوید اور حبیب ظفر مفرور زوہیب کو عدالت سے باہر لے کر جاتے تھے، ملزم اے ایس آئی خود کو بچانے کیلئے مدعی بنا ہے، جبکہ اس نے پولیس کے سامنے جرم قبول بھی کیا ہے۔عدالت کو تفتیشی افسر نے بتایا کہ انچارج ہونے کے باوجود اے ایس آئی خالد حسین نے کبھی کارروائی نہیں کی جبکہ 5 پولیس اہلکار پہلے سے گرفتار ہیں۔تفتیشی افسر کے عدالت میں دیئے گئے بیان کے بعد عدالت نے ملزم خالد کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔واضح رہے کہ ملزم زوہیب قریشی کے فرار کا مقدمہ سرکاری مدعیت میں درج کیا گیا تھا، پولیس اہلکار ملزم زوہیب قریشی کو عدالت سے پرائیوٹ گاڑی میں جیل لے کر جا رہے تھے، کیس میں ایک ٹیکسی ڈرائیور بھی گرفتار ہے۔مقدمے میں بتایا گیا ہے کہ ہیڈ کانسٹیبل محمد نوید اور حبیب ظفر ملزم زوہیب قریشی کو شاپنگ کیلئے طارق روڈ لے گئے،جہاں سے ملزم موقع پاکر شاپنگ مال سے فرار ہوگیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…