لاہور۔۔۔۔ اپنے سیاسی کیریئر کے لانچ کے دو ماہ کے بعد ہی پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو احتیاط سے کام لینے اور سیاست سے کچھ عرصے کا وقفہ لینے کا مشورہ دیا گیا ہے۔یہ مشورہ انہیں کسی اور نے نہیں بلکہ ان کے والد ا صف علی زرداری نے دیا ہے۔سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین نے بلاول ہاؤس میں اپنے قیام کے دوران اپنی پارٹی کے ایک گروپ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلاول کے بیان سے پیپلز پارٹی کے ایم کیو ایم سے تعلقات کشیدہ ہو گئے ہیں اور انہوں نے اپنے بیٹے کو سیاسی سے وقتی طور پر دور رہنے کا مشورہ دیا۔پیپلز پارٹی نے 26 سالہ بلاول بھٹو زرداری کے سیاسی کیریئر کا ا غاز کراچی میں 18 اکتوبر کو منعقدہ جلسے کے دوران کرایا تھا۔ اس سے قبل عید کے موقع پر انہوں نے ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین کو مخطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنے نامعلوم افراد کو سنبھال کر رکھیں ورنہ اگر ان کے کارکنوں پر ا نچ بھی ا ئی تو وہ ان کا جینا حرام کردیں گے۔ایم کیو ایم نے اس بیان پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سندھ کی اتحادی حکومت سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔پیپلز پارٹی کے ایک رہنما نے ڈان کو بتایا کہ سابق صدر نے بلاول کی حریفوں کے حوالے سے کی گئی تقریر کے بارے میں بات کی جس نے پارٹی کے شدید مشکلات کھڑی کر دی ہیں۔ زرداری نے کہا کہ بلاول نوجوان اور جذباتی ہیں، سیاست ان کے خون میں ہے لیکن انہیں گرومنگ کے لیے مزید وقت درکار ہے۔پیپلز پارٹی کے کچھ جیالوں نے 30 نومبر کو لاہور میں منعقدہ پارٹی کے یوم تاسیس پر بلاول کی یر موجودگی پر شدید ردعمل ظاہر کیا تھا۔اس موقع پر ایک کارکن نے زرداری سے بلاول کی غیر موجودگی کی وجہ جاننے کی بھی کوشش کی تھی۔اس دوران دروازوں میں ہونے والے کے اجلاس میں بھی بلاول کی لندن میں موجودگی کے حوالے سے سوال کیا گیا تھا لیکن سابق صدر نے میڈیا کی موجودگی کو مدنظر رکھتے ہوئے جواب دینے سے اجتناب کیا تھا۔پیپلز پارٹی کے ایک رہنما نے ان رپورٹس کی تردید کی بلاول نے ایم کیو ایم کے قائد کے خلاف شعلہ بیانی اپنے والد کے مشورے کے بعد کی اور کہا کہ بلاول اپنے والد سے گرین سگنل ملنے کے بعد جلد سیاست میں متحرک ہوں گے۔
آج کی بڑی خبر۔۔۔زرداری نے بیٹے کو سیاست سے دور کر دیا
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
ترجمان پی آئی اے کی پائلٹ کے ایرانی میزائلوں کی ویڈیو بنانے پر وضاحت
-
ایران کے پاس کیا آپشنز ہیں اور طویل جنگ ہوئی تو کیا ہوگا؟ الجزیرہ کی ...
-
اسرائیلی طیارے ترک فضائی حدود میں داخل ہوئے توان سےکیسا سلوک ہوا؟
-
کنگ چارلس کی ممکنہ موت کے بعد کے انتظامات، بکنگھم پیلس میں ریہرسل جاری
-
ایران۔ اسرائیل جنگ، پاکستان نے کیا چیز ذخیرہ کرنا شروع کر دی؟
-
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای نے جنگ سے متعلق اختیارات پر ...
-
اہم اتحادی جرمنی نے اسرائیلی دفاعی صلاحیتوں کا بھانڈاپھوڑدیا
-
’اسرائیلی فوراً حیفا اور تل ابیب چھوڑ دیں‘، ایرانی چیف آف جنرل اسٹاف کا عنقریب ...
-
ملک کے مختلف علاقوں میں موسم جزوی ابر آلود اور بارش کا امکان
-
سعودی حکام نے 7 عمرہ کمپنیوں کے اجازت نامے منسوخ کردیئے
-
ایران نے امریکی اڈوں کو نشانہ بنانے کی تیاری مکمل کر لی
-
سرکاری ملازمین کے مزے! نئے اسلامی سال پر سرکاری چھٹی کا اعلان
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
ترجمان پی آئی اے کی پائلٹ کے ایرانی میزائلوں کی ویڈیو بنانے پر وضاحت
-
ایران کے پاس کیا آپشنز ہیں اور طویل جنگ ہوئی تو کیا ہوگا؟ الجزیرہ کی تہلکہ خیز رپورٹ آگئی
-
اسرائیلی طیارے ترک فضائی حدود میں داخل ہوئے توان سےکیسا سلوک ہوا؟
-
کنگ چارلس کی ممکنہ موت کے بعد کے انتظامات، بکنگھم پیلس میں ریہرسل جاری
-
ایران۔ اسرائیل جنگ، پاکستان نے کیا چیز ذخیرہ کرنا شروع کر دی؟
-
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای نے جنگ سے متعلق اختیارات پر بڑا فیصلہ کرلیا
-
اہم اتحادی جرمنی نے اسرائیلی دفاعی صلاحیتوں کا بھانڈاپھوڑدیا
-
’اسرائیلی فوراً حیفا اور تل ابیب چھوڑ دیں‘، ایرانی چیف آف جنرل اسٹاف کا عنقریب بڑی کارروائی کا اعلان
-
ملک کے مختلف علاقوں میں موسم جزوی ابر آلود اور بارش کا امکان
-
سعودی حکام نے 7 عمرہ کمپنیوں کے اجازت نامے منسوخ کردیئے
-
ایران نے امریکی اڈوں کو نشانہ بنانے کی تیاری مکمل کر لی
-
سرکاری ملازمین کے مزے! نئے اسلامی سال پر سرکاری چھٹی کا اعلان
-
’معلوم ہے ایرانی سپریم لیڈر کہاں چھپے ہیں‘، ٹرمپ کا ایران سے غیر مشروط طور پر ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ
-
ایران کے جوابی حملے جاری، اسرائیلی ملٹری انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ، موساد کا ہیڈ کوارٹر تباہ