صنعاء (این این آئی)یمن میں مقامی افراد نے کھانے پینے کی اشیا کو گھروں تک پہنچانے (ہوم ڈلیوری)کے لیے گھوڑوں کا استعمال کر کے دنیا کو حیران کر دیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ صورت حال یمنی دارالحکومت صنعا میں دیکھنے میں آئی جہاں ایک ڈلیوری کمپنی نے اپنے صارفین کی طلب کردہ اشیا کی حوالگی کے واسطے گھوڑوں کا استعمال شروع کر دیا ۔سوشل میڈیا پر صنعا کے
ایک ریستوران کی تصاویر گردش میں آ رہی ہیں۔ ریستوران انتظامیہ گھوڑوں کے ایک مجموعے کے ذریعے مطلوبہ کھانے گاہکوں کے گھروں تک پہنچا رہی ہے۔ سوشل میڈیا پر صارفین نے اس اقدام کو دور جاہلیت اور جدید زمانے کا امتزاج قرار دیا ہے۔ اس اقدام کی وجہ صنعا میں پٹرولیم مصنوعات کی شدید قلت اور ٹرانسپورٹ کی آمد و رفت کا سلسلہ موقوف ہوجانا ہے۔اس موضوع سے متعلق تصاویر اور وڈیو کلپس سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارموں پر پوسٹ کیے جا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں پسندیدگی اور حیرت پر مبنی تبصرے سامنے آ رہے ہیں۔صارفین کے لیے اشیا گھروں تک پہنچانے والے مذکورہ گھوڑ سواروں کو فرسان التوصیل کا نام دیا گیا ہے۔یمنی شہریوں کے مطابق صنعا اور حوثیوں کے زیر قبضہ دیگر صوبوں میں پٹرولیم مصنوعات کا بحران شدید تر ہوتا جا رہا ہے۔ ایندھن کے اسٹیشنوں پر فروخت کا سلسلہ مکمل طور پر روک دیا گیا ۔بلیک مارکیٹ میں ایک گیلن (تقریبا 20 لیٹر)پٹرول کی قیمت تقریبا 25 ہزار یمنی ریال پہنچ چکی ہے۔ یہ قیمت 40 امریکی ڈالر کے مساوی ہے۔