نئی دہلی (این این آئی )بھارتی حکومت نے پارلیمنٹ کو بتایا ہے کہ چین لداخ میں پینگانگ جھیل پر جو نیا پل تعمیر کر رہا ہے وہ غیر قانونی قبضے والے علاقے میں ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق بھارت کی مودی حکومت نے ملکی پارلیمان کو آگاہ کیا کہ مشرقی لداخ میں ایل اے سی کی
معروف پینگانگ جھیل پر چین جس نئے پل کو تعمیر کر رہا ہے وہ غیر قانونی طور پر قبضہ کیے گئے علاقے میں واقع ہے۔بھارتی پارلیمان میں بھارت کے مقبوضہ علاقوں کی حیثیت اور چین بھارت سرحد پر موجودہ صورتحال سے متعلق ایک سوال کیا گیا تھا۔ اس کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت برائے خارجہ امور وی مرلی دھرن نے یہ بات کہی کہ بھارت نے چین کی جانب سے تعمیر کیے جانے والے نئے پل کا سخت نوٹس لیا ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ یہ پل ان علاقوں میں تعمیر کیا جا رہا ہے جو سن 1962 سے چین کے غیر قانونی قبضے میں ہیں۔ بھارتی حکومت نے اس غیر قانونی قبضے کو کبھی تسلیم نہیں کیا۔ بھارتی وزیر سے جب یہ سوال کیا گیا کہ کیا بھارت نے اس مسئلے کو چین کے ساتھ اٹھایا ہے یا کوئی بات کی ہے، تو انہوں نے کہاکہ حکومت نے کئی بار یہ واضح کیا ہے کہ مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر اور لداخ کے علاقے بھارت کا اٹوٹ حصہ ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ دوسرے ممالک بھارت کی خود مختاری اور اس کی علاقائی سالمیت کا احترام کریں گے۔ان سے جب یہ سوال کیا گیا کہ کیا حکومت کا لائن آف ایکچوئل کنٹرول سے بھارتی فوجیوں کو ہٹانے کا کوئی منصوبہ ہے یا پھر کشیدگی میں کچھ کمی آئی ہے؟ تو ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے، بھارت اور چین نے سفارتی اور عسکری دونوں ذرائع سے بات چیت کو جاری رکھا ہوا ہے۔