لاہور(نیوز ڈیسک) عمر گل نے ملکی ڈومیسٹک کرکٹ پر سوالیہ نشان لگا دیا، پیسر کا کہنا ہے کہ پچز کا معیار اورکھلاڑیوں کے معاوضے بہتر بنانے کی ضرورت ہے، ملکی سطح کے مقابلوں کا شیڈول اورگیندوں کا برانڈ بار بار تبدیل کرنے سے گریزکرنا چاہیے۔تفصیلات کے مطابق گھٹنے کی انجری کا آپریشن ہونے کے بعد قومی ٹیم میں مستقل جگہ نہ بناپانے والے عمر گل کا خیال ہے کہ پاکستان کی ڈومیسٹک کرکٹ کا ڈھانچہ انٹرنیشنل معیار کے کھلاڑی پیدا نہیں کر رہا، ایک انٹرویو میں انھوں نے کہاکہ بھارت میں ملکی سطح کے مقابلوں کے لیے یکساں پچز کا استعمال کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے بیٹسمینوں کی کار کردگی میں بھی تسلسل نظر آتا ہے،دوسری جانب پاکستان میں ان کی نوعیت تبدیل ہوتی رہتی ہے، دیگر ملکوں میں ڈومیسٹک کرکٹ کا شیڈول پہلے ہی جاری کردیا جاتا، یہ بھی طے ہوتا ہے کہ کون سے برانڈ کی گیندیں استعمال ہونا ہیں، ہمارے ہاں بار بار تبدیلی ہوتی ہے۔بھارتی کرکٹرز آئی پی ایل کی بدولت کئی گنا زیادہ کما رہے ہیں،ان کو کسی اور لیگ میں شرکت کی ضرورت ہی نہیں پڑتی، ہمارے کرکٹرزمعاشی ضروریات کے لیے انگلینڈ میں معمولی نوعیت کے کنٹریکٹ بھی قبول کرلیتے ہیں، کئی ایسے کھلاڑیوں کوجانتا ہوں جو اپنے خاندانوں کی کفالت کے لیے ہرسال کرکٹ کھیلنے کے ساتھ نوکریاں بھی کرتے ہیں، پاکستان سپرلیگ کا انعقاد ہوگیا توان کومالی فائدے کے لیے کہیں اور دیکھنے کی ضرورت نہیں پڑے گی، قومی ٹیم میں جگہ نہ بناپانے کی صورت میں بھی ان کو مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا اور وہ اپنا کیریئر جاری رکھ سکیں گے، آئی پی ایل نے نہ صرف بھارتی کرکٹرز کو کمائی کا اچھا ذریعہ فراہم کیا ہے بلکہ وہ نامور کھلاڑیوں اور دنیا کے معروف کوچز کیساتھ کھیلنے کا تجربہ بھی حاصل کررہے ہیں، پاکستان کو بھی اپنی کرکٹ کمرشل بنیادوں پر استوار کرنا ہوگی۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں