اسلام آباد(این این آئی) خالصتان ریفرنڈم کا آٹھواں مرحلہ آج برطانیہ کے شہروں لیڈز اور لوٹن میں ہونے جا رہا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سکھوں کے علیحدہ وطن کے لیے ریفرنڈم 31 اکتوبر 2021 کو لندن سے شروع ہوا اور لندن میں خالصتان ریفرنڈم کے پہلے مرحلے میں 30ہزار
سے زائد سکھوں نے حصہ لیا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خالصتان ریفرنڈم میں ڈالے گئے ووٹوں کی مجموعی تعداد اب تک 200,000 سے تجاوز کر چکی ہے، ریفرنڈم میں سکھوں کی بڑے پیمانے پر شرکت نے مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کو بے چین کر دیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیاہے کہ مودی نے برطانیہ میں ریفرنڈم کو روکنے کی بھرپور کوشش کی تھی اور سکھوں کے ریفرنڈم کو روکنے کی بھارتی کوششیں بری طرح ناکام ہوچکی ہیں ۔ خالصتان ریفرنڈم میں سکھوں کے علیحدہ وطن کے لیے تاریکن وطن سکھوں سے رائے معلوم کی جارہی ہے۔رپورٹ میں مزید کہاگیا کہ سکھ ریفرنڈم مستقبل میں امریکہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور بھارتی پنجاب میں بھی ہوگا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خالصتان ریفرنڈم سے سکھوں کے خلاف امتیازی سلوک کے خاتمے کے لیے بھارت کو سخت پیغام دیاگیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ریفرنڈم کے نتائج کو اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں کوپیش کیاجائے گا تاکہ وسیع تر اتفاق رائے پیدا کیا جا سکے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سکھوں کا علیحدہ وطن کا مطالبہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق ہے اور بھارت سکھوں کو ان کا پیدائشی حق آزادی حاصل کرنے سے نہیں روک سکتا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خالصتان کے نام سے سکھوں کا علیحدہ وطن دیوار پر لکھا جاچکا ہے۔