لاہور( این این آئی)کم لاگت گھروں کی تعمیر کیلئے قرض کے اجرا ء کا عمل سست روی کا شکار ہونے کا انکشاف ہوا ہے ،8 ماہ میں بمشکل 30 ارب روپے ہی جاری ہوسکے۔ حکومت نے ہائوسنگ فنانس میں تیزی کیلئے مارک اپ میں کمی اور سبسڈی کا حجم بڑھانے کا فیصلہ کرلیا۔بتایا گیا ہے کہ نیا
پاکستان ہائوسنگ اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے تحت حکومتی مارک اپ سبسڈی سکیم کی سخت شرائط کے باعث قرضوں کا اجرا ء حکومتی دعوئوں کے مقابلے میں سست روی کا شکار ہے۔رپورٹ کے مطابق مارچ 2021 میں جاری کردہ سکیم کے تحت 5 مرلہ گھر کیلئے کمرشل بینکوں کو 258 ارب 60 کروڑ روپے مالیت کی درخواستیں موصول ہوئیں تاہم دسمبر تک 104 ارب 60 کروڑ روپے کا قرضہ منظور کیا گیا، اس میں سے بھی 8 ماہ کے دوران صرف 29 ارب 80 کروڑ روپے ہی جاری ہوسکے۔قرضوں کے سست اجرا ء کی بڑی وجہ زیادہ مارک اپ شرح ہے، قرض کا دورانیہ 5 سے 20 سال مقرر تھا، پہلے 5 سال مارک اپ سبسڈی 3 فیصد، اگلے 5 سال کیلئے 5 فیصد جبکہ باقی 10 سال کیلئے شرح سود مارکیٹ ریٹ پر طے کیا گیا تھا جس پر اب سبسڈی بڑھاتے ہوئے نظرثانی کردی گئی۔رپورٹ کے مطابق اب 5 سے 15 سال کیلئے مارک اپ ریٹ 2 سے 5 فیصد مقرر کیا گیا ہے تاہم آخری 5 سال مارکیٹ ریٹ ہی لاگو ہوگا۔نظرثانی شدہ سکیم کے تحت ہائوسنگ فنانس کمپنیوں سے بھی 27 لاکھ مالیت تک کا قرضہ لیا جاسکے گا، یوں قرضوں کے اجرا ء میں تیزی کے ساتھ سبسڈی میں بھی اضافہ متوقع ہے۔