اسلام آباد(این این آئی)وزیرخزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ ٹیکس کلچر کو پروان چڑھانے کیلئے شروعات پارلیمنٹرینز سے ہونی چاہیے، ارکان پارلیمنٹ ٹیکس کی ادائیگی میں لوگوں کیلئے مثال بنیں،معاشرے کی ترقی میں ٹیکس کااہم کردارہے، جب تک ٹیکس ریونیواکٹھا نہیں ہوتا
ملک ترقی نہیں کرسکتا۔وزیرخزانہ شوکت ترین نے ارکان پارلیمنٹرینز کی ٹیکس ڈائریکٹری کا اجراء کر دیا۔ اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخزانہ شوکت ترین نے کہا کہ معاشرے کی ترقی میں ٹیکس کااہم کردارہے، جب تک ٹیکس ریونیواکٹھا نہیں ہوتا ملک ترقی نہیں کرسکتا، ٹیکس کلچر کو پروان چڑھانے کیلئے شروعات پارلیمنٹرینز سے ہونی چاہیے، ارکان پارلیمنٹ ٹیکس کی ادائیگی میں لوگوں کیلئے مثال بنیں۔وزیرخزانہ نے کہا کہ ٹیکس سسٹم میں شفافیت اور آسانی کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، یہاں جس کی جتنی طاقت ہے وہ ٹیکس چھپاتاہے، ہم کرنٹ اخراجات بھی اپنے ریونیو سے پورا نہیں کر پا رہے، شناختی کارڈکے ذریعے پتہ لگائیں گے کہ کس کی کتنی انکم ہے، کسی کوہراساں نہیں کریں گے لیکن ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ انکم ٹیکس اور جی ایس ٹی کے علاوہ کوئی ٹیکس نہیں ہونا چاہیے، 22 کروڑ کی آبادی میں سے صرف 30 لاکھ افراد ٹیکس دیتے ہیں، محصولات میں اضافے کیلئے ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔