لاہور (آن لائن)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ بھارت سے تعلقات کی بحالی کے حوالے سے سفارتی سطح پر کام ہونے کی خبریں تشویشناک ہیں۔اس حوالے سے اصل حقائق قوم کے سامنے لائے جائیں۔200سے زائد بھارتی ہندوئوں کو ویزے جاری کرنا قابل مذمت ہے یہ عمل کشمیریوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے مترادف ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہوش کے ناخن لے اور ایسی پالیسیاں بنانے میں جلد بازی یا غیر ملکی دبائو کو قبول کرنے کی بجائے ملکی سلامتی کو ملحوظ خاطر رکھا جائے ۔ مقبوضہ کشمیرمیں 80لاکھ سے زائد نہتے کشمیری پاکستان کی بقا کی جنگ لڑرہے ہیں ۔ ان کو تنہا کرنا ملک و قوم سے غداری ہوگی۔ کشمیری رہنمائوں کی نظر بندی غیر جمہوری عمل ہے مگر مودی سرکار نے انسانی حقوق کی دھجیاں اڑاتے ہوئے مقبوضہ وادی میں ظلم و ستم کی انتہا کردی ہے۔ 8لاکھ افواج نے 80لاکھ کشمیریوں کو یر غمال بنایا ہوا ہے۔ عالمی برادری کواپنے دوہرے معیار کو ختم کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے بھارت کو ایک فاشسٹ ریاست میں تبدیل کردیا ہے۔ جہاں مسلمانوں کے ساتھ دیگر اقلیتوں پر بھی عرصہ حیات تنگ کردیا گیا ہے۔ اقلیتوں کی نسل کشی کی جارہی ہے۔ نریندر مودی کی حکومت کے دور میں انتہا پسند ہندوں کو شہ ملی ہے۔ بھارت میں قانون صرف اور صرف ہندوئوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔ محمد جاوید قصوری نے ایک مرتبہ پھر حکومت پاکستان کو تنبیہہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بھارت کے ساتھ دوستی کے خواب چھوڑ دے اور اس قسم کے ریاست مخالف اقدامات کرنے سے اجتناب کرے ورنہ ان کا حشر بھی ماضی کے حکمرانوں کی طرح عبرتناک ہوگا۔ بھارت ازلی دشمن ہے جس نے پاکستان کو نقصان پہچانے کا کوئی موقع خالی ہاتھ جانے نہیں دیا۔