پیر‬‮ ، 18 اگست‬‮ 2025 

دھند میں ڈوبے الریاض کے فلک بوس ٹاور کی دلفریب تصاویر سوشل میڈیا پرجاری

datetime 3  جنوری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض (این این آئی)سعودی عرب کے دارالحکومت الریاض میں موسم سرما کے دوران دھند اپنا ایک منفرد منظر پیش کرتی ہے۔عرب ٹی وی نے ناظرین کی دلچسپی کے لیے الریاض میں پھیلی دھند کے مناظر پیش کیے۔ ان مناظر میں دارالحکومت کی فلک بوس عمارتوں کو دھند میں ڈوبے دیکھا جا سکتا ہے۔

دھند میں نہاتی عمارتوں کے دلفریب مناظر پرصارفین کی طرف سے دلچسپ اور ادبی نوعیت کے تبصرے دیکھنے میں آ رہے ہیں۔ لوگ شعرو ادب کے ذریعے ان مناظر پر تبصرے کرتے اور انہیں پسند کرتے ہیں۔ٹویٹ کرنے والوں نے بہت سے ادبی جملے اور دل کو چھو لینے والے الفاظ لکھے۔ انہوں نے بارش کی لہر کے درمیان ماحول کی خوبصورتی کے بارے میں اپنے جذبات کا اظہار کیا۔ ایک ٹویٹر صارف نے لکھاکیا یہ صرف ریاض ہے؟نہیں، اسے ایک طرف دھند اور دوسرطرف بارش نے سجایا ہے۔ بارش سے تو لوگ ویسے ہی عشق کرتے ہیں۔کئی فوٹوگرافروں نے ٹاورز اور عمارتوں کی چوٹیوں کو ڈھانپنے والی گہری دھند کے درمیان ریاض کی فلکل بوس عمارتوں کی دلکش تصویریں بھی شائع کیں۔ فوٹو جرنلسٹ علی عطیہ نے ریاض کے ایک منظر کو اچک لیا۔ اس نے ایک خوبصورت جمالیاتی منظرکے بارے میں کہا کہ آج یہاں ریاض مختلف شکل میں نمودار ہوا۔ ایک مختلف انداز میں سامنے آیا۔ اس کی خوبصورتی اور بلندی اس دھند میں اور بھی نکھر گئی۔انہوںنے کہا کہ میں نے آج ڈرون کیمرے کا استعمال کرتے ہوئے شاٹس لیے جن میں بلند عمارتوں کی چوٹیوں اور دھند کو ہم آغوش ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…