راولپنڈی (این این آئی)پاکستانی نژاد امریکی شہری وجیہہ سواتی کے اغواء کیس کا معمہ حل ہوگیا ،مورگاہ پولیس نے جدید ٹیکنالوجی اور ہیومن انٹیلی جینس کی مدد سے مقتولہ کے سابقہ شوہر رضوان حبیب کو گرفتار کیا،ملزم رضوان حبیب نے راولپنڈی میں قتل کرکے لاش کو خیبر پختونخواہ میں دفن کیا۔ قتل کیس کی تفتیش ابھی جاری ہے، مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔
سی پی او نے کہا ہے کہ تفتیش مکمل ہونے پر تمام تفصیلات میڈیا کے ساتھ شیئرکردی جائیں گی، مقتولہ کا سابقہ شوہر ہی قاتل نکلا، ملزم رضوان حبیب نے دوران تفتیش قتل کا اعتراف کرلیا، ملزم کے انکشاف پر مقتولہ کی نعش لکی مروت کے علاقہ پیزو سے برآمد کرلی گئی۔ تفصیلات کے مطابق سٹی پولیس آفیسر ڈی آئی جی ساجد کیانی نے پولیس لائنز ہیڈکوارٹرز میں وجیہہ سواتی کے اغواء کیس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایاکہ مورگاہ کے علاقہ سے 16 اکتوبر کو اغواء ہونے والی پاکستانی نژاد امریکی خاتون وجہیہ سواتی کے اغواء کا مقدمہ مقتولہ کے بیٹے کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا جس کے بعد پولیس نے مغویہ کی رہائی کیلئے کاوشوں کا آغاز کردیا اور تمام ذرائع کو استعمال کرتے ہوئے کیس کی تفتیش کو آگے بڑھایا گیا، مورگاہ پولیس نے جدید ٹیکنالوجی اور ہیومن انٹیلی جینس کی مدد سے کئی شہروں میں تفتیش کی اور مقتولہ کے سابقہ شوہر رضوان حبیب کو گرفتار کیا، تفتیش کے دوران ملزم رضوان حبیب نے اعتراف کیا کہ وجہیہ سواتی کو راولپنڈی میں قتل کیا اور مقتولہ کی نعش کو لکی مروت کے علاقہ پیزو میں دفن کیا، ملزم کے انکشاف پر مقتولہ کی نعش کو مورگاہ پولیس نے لکی مروت کے علاقہ پیزو سے برآمد کر لیا ہے۔ سی پی او راولپنڈی نے دوران کانفرنس گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہائی پروفائل کیس کی تفتیش کئی شہروں میں کی گئی
اور پولیس ٹیموں نے تمام شواہد کے بغور جائزہ کے بعد ملزم رضوان حبیب کو گرفتار کیا جس نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکی ایمبیسی نے بھی اپنی معلومات پنجاب پولیس کے ساتھ شئیر کیں تھیں جبکہ کیس کی تفتیش کے حوالے سے پولیس پر کسی قسم کا دباؤ نہیں تھا۔ سی پی او راولپنڈی نے پریس کانفرنس میں میڈیا نمائندگان سے
گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ کیس کی تفتیش ابھی جاری ہے اس لئے غیر مصدقہ تفصیلات کو خبر کا حصہ نہیں بنایا جائے۔ انہوں نے یہ ایک ہائی پروفائل کیس ہے جس پر عالمی میڈیا کی توجہ بھی مرکوز ہے اس لئے دوران رپورٹنگ ذمہ داری کا مظاہرہ کیا جائے۔ ساجد کیانی نے کہا کہ قتل کیس کی تفتیش ابھی جاری ہے اور مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیس کی تفتیش مکمل ہونے پر تمام تفصیلات میڈیا کے ساتھ شئیر کردی جائیں گی ۔