کراچی (این این آئی)پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر عتیق الزمان نے کہا ہے کہ لنکاشائر کاؤنٹی کے ڈیویلپمنٹ آفیسر نے انہیں نسلی تعصب کا نشانہ بنایا تھا۔ ایک انٹرویومیں عتیق الزمان نے کہا کہ پال برائیسن سے کوچنگ اسائنمنٹ کیلئے رابطہ ہوا تھا، ایک سیشن گاڑی خراب ہونے کی وجہ سے مس ہوا، تو پال برائیسن نے بدتمیزی کی۔سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ
پال برائیسن نے مجھ سے کہا کہ ایجبسٹن میں ایک سموسے والا نظر آیا تھا، کہیں وہ تم تو نہیں تھے۔ سابق وکٹ کیپر نے کہا کہ ایشین کوچز کو کوالیفائیڈ ہونے کے باوجود بھی اہم عہدے نہیں ملتے۔عتیق الزمان نے کہا کہ مجھے ان کا یہ جملہ کافی برا لگا جس پر میں نے بھی انہیں سخت الفاظ کہے ،اس وقت مجھے تعصب کے معاملے کا اندازہ نہیں تھا، ہمیں پاکی یا بلڈی ایشین کہنا عام سی بات تھی اس لیے میں نے رپورٹ نہیں کیا کیوں کہ میں اس وقت نیا نیا بھی تھا میں اپنے کیریئر کی وجہ سے آفیشل رپورٹ نہ کرسکا۔سابق کرکٹر نے کہا کہ بعد میں بھی پال برائیسن سے جب اولڈ ٹریفورڈ میں ملاقات ہوئی تو وہ مجھے حقارت کی نظر سے دیکھتے تھے۔عتیق الزمان نے کہا کہ پچھلے ماہ جب ٹوئٹ کیا تو لنکا شائر نے مجھے بلایا اور مجھ سے ساری باتیں پوچھی،کئی باتیں ایسی ہیں جس سے ایشین کوچز اور پلیئرز کو غیر اہم محسوس کرایا جاتا ہے۔ لنکاشائر کاؤ نٹی کو بتایا کہ ایشین کوچز اس صورتحال میں کیا سوچ رہے ہیں جبکہ ایشین کوچز کو کوالیفائیڈ
ہونے کے باوجود بھی اہم عہدے نہیں ملتے۔انہوں نے بتایا کہ یارکشائر کاؤنٹی کیخلاف عظیم رفیق کے بیان کے بعد لوگ اس معاملے پر اب بولنے لگے ہیں، میری اطلاع کے مطابق ڈیڑھ سے ڈھائی ہزار افراد نے انگلش کرکٹ میں تعصب کی شکایت کی ہے۔عتیق الزمان نے کہا کہ یہ صرف ایک کاؤنٹی کا معاملہ نہیں، یہ تمام کاؤنٹیز میں ہورہا ہے۔