اتوار‬‮ ، 28 دسمبر‬‮ 2025 

زرمبادلہ ذخائر میں کمی سے بچنے کیلئے حکومت کا عالمی کمرشل بینکوں پر انحصار

datetime 25  دسمبر‬‮  2021 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) غیرملکی زرمبادلہ ذخائر میں کمی سے بچنے کے لئے حکومت عالمی کمرشل بینکوں پر انحصار کررہی ہے۔ نومبر،2021 میں 80 کروڑ 23 لاکھ ڈالرز میں سے 66 کروڑ 32 لاکھ ڈالرز کے قرضے عالمی کمرشل بینکوں سے لیے گئے ہیں۔روزنامہ جنگ میں تنویر ہاشمی کی شائع خبر کے مطابق، آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی میں

تعطل کے باوجود پاکستان بڑی حد تک ڈالر کے بہائو کے لیے عالمی کمرشل بینکوں پر انحصار کررہا ہے تاکہ غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر کی کمی سے بچا جاسکے۔ اسلام آباد نے نومبر، 2021 کے دوران مجموعی طور پر حاصل کیے گئے 80 کروڑ 23 لاکھ ڈالرز کے قرضوں میں سے 66 کروڑ 32 لاکھ ڈالرز عالمی کمرشل بینکوں سے حاصل کیے ہیں۔ ذرائع نے و تصدیق کی ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کے حصول میں ناکامی کی وجہ سے کمرشل بینکوں کے ذریعے ڈالر کے بہائو پر انحصار جاری رہے گا۔ سکوک بونڈ کے ذریعے 1 ارب ڈالر کے حصول کی منصوبہ بندی کے باوجود حکومت نے اس میں پیش رفت نہیں کی اور اب فیصلہ کیا گیا ہے کہ بونڈ کا اجرا رواں مالی سال کی دوسری ششماہی (جنوری تا جون) میں کیا جائے گا۔ رواں مالی سال کے لیے بجٹ تخمینہ 14.008 ارب ڈالرز لگایا گیا تھا جس کے مقابلے میں اب تک ابتدائی پانچ ماہ کے دوران 4.699

ارب ڈالرز ہی حاصل کیے جاسکے ہیں۔ جب کہ گزشتہ مالی سال میں اسی مدت کے دوران 4.5 ارب ڈالرز جمع کیے گئے تھے۔ سرکاری اعدادوشمار کے تجزیئے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ حکومت مختصر مدتی کمرشل قرضے لینے پر مجبور ہوئی ہے کیوں کہ وہ سالانہ بنیاد پربیرونی بہائو کے بجٹ اہداف پورے کرنا چاہتی ہے۔ گزشتہ مالی سال میں

اسی مدت کے دوران حکومت نے مجموعی غیر ملکی بہائو کثیر مالیاتی ذرائع سے حاصل کیے تھے جو کہ مالی سال 2020-21 کے سالانہ بجٹ تخمینے کا 37 فیصد تھے۔ جب کہ مالی سال 2019-20 میں غیرملکی بہائو 3.108 ارب ڈالرز تھا جو کہ سالانہ بجٹ کا تقریباً 24 فیصد تھا۔ 4.499 ارب ڈالرز میں سے 1.3 ارب ڈالرز یا 29 فیصد پروگرام/بجٹ سپورٹ

معاونت کے لیے ، جس کے ذریعے پاکستان کی معیشت کی تنظیم نو کرنی تھی، 1.621 ارب ڈالرز یا 36 فیصد غیرملکی کمرشل قرضوں کی ادائیگی کے لیے، 51 کروڑ 80 لاکھ ڈالرز یا 12 فیصد پروجیکٹ معاونت برائے ترقیاتی منصوبے اور 6 کروڑ ڈالرز یا 1 فیصد مختصر مدتی قرضوں کے لیے، جب کہ 1 ارب ڈالرز یا 22 فیصد محفوظ وقتی ڈپوزٹ کے

حوالے سے گزشتہ مالی سال کے ابتدائی پانچ ماہ میں موصول کیے گئے تھے۔ رواں مالی سال کے ابتدائی پانچ ماہ میں حکومت نے دو طرفہ قرض دہندگان سے 12 کروڑ 87 لاکھ 40 ہزار ڈالرز حاصل کیے، اس میں چین سے 7 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز، فرانس سے 35 لاکھ ڈالرز، جرمنی سے 35 لاکھ 20 ہزار ڈالرز، جاپان سے 51 لاکھ 50 ہزار ڈالرز، سعودی عرب سے 10 لاکھ 9 ہزار ڈالرز، برطانیہ سے 1 کروڑ 1 ہزار ڈالرز اور امریکا سے 2 کروڑ 92 لاکھ 30 ہزار ڈالرز حاصل کیے گئے۔ جولائی، 2021 میں حکومت نے یوروبونڈ سے 1.04 ارب ڈالرز حاصل کیے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…