منگل‬‮ ، 30 ستمبر‬‮ 2025 

2021 میں ایک لاکھ خواتین نے خلع کیلئے عدالتوں سے رجوع کرلیا

datetime 23  دسمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( آن لائن ) معاشرے میں عدم برداشت ، بے روزگاری ، گھریلو جھگڑوں کے باعث پنجا ب میں طلاق اور خلع کی شرح میں خوفناک حد تک اضافہ ہونے لگا۔رواں سال ایک لاکھ خواتین نے خلع کے لیے عدالتوں سے رجوع کیا اور 10 ہزار سے زائد خواتین کو خلع کی ڈگریاں جاری

کردی گئیں۔ خواتین پر تشدد، عدم برداشت نے میاں بیوی جیسے مقدس رشتے میں دراڑیں ڈال دیں۔ معمولی گھریلو لڑائی جھگڑوں اور تلخ کلامی پر خلع لینے کی شرح میں اضافہ ہونے لگا۔ لاہور کی عدالتوں میں طلاق اور خلع کے کیسز کے انبار لگ گئے۔2021 میں لاہور کی فیملی کورٹس سے ایک لاکھ سے زائد خواتین نے خلع کی ڈگریوں کے لیے رجوع کیا جن میں سے 10 ہزار 2 سو خواتین کو خلع کی ڈگریاں جاری کردی گئیں جبکہ اس وقت عدالتوں میں 60 ہزار کے قریب خلع کے کیسز زیر سماعت ہیں۔سول سوسائٹی کی رہنما سارہ گنڈا پور کا کہنا ہے کہ خلع کے کیسز میں روز بروز اضافہ کی بڑی وجہ ساس بہو کی لڑائی ، پسند کی شادی،عدم برداشت جیسے عوامل ہیں۔سینئر ایڈووکیٹ صائمہ کا کہنا ہے معاشرے میں عدم برداشت کے باعث خلع کے کیسز میں اضافہ ہورہا ہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق لاہور کی فیملی کورٹ میں روزانہ ڈیڑھ سو سے زائد خلع کی درخواستیں دائر ہوتی ہیں۔ قانونی ماہرین کا کہنا ہے اگر فریقین صبر اور برداشت سے کام لیں تو بہت سے گھر ٹوٹنے سے بچ سکتے ہیں ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…