ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سانحہ ساہیوال کیس میں نیا موڑ سامنے آگیا ،موقع کے گواہ وسیم کاعدالت میں تہلکہ خیز انکشاف

datetime 21  دسمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)لاہور ہائیکورٹ نے سانحہ ساہیوال کے ملزمان کی بریت کے خلاف پنجاب حکومت کی اپیل پر مدعی جلیل کو جھوٹی گواہی دینے اور گواہوں کو حقائق چھپانے پر نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیاجبکہ فاضل عدالت نے دوران سماعت ریمارکس دیئے کہ جھوٹی شہادت آپ دیں اور گندگیاں عدالت پر ڈالیں،گواہ ٹی وی پر جو کہانیاں

سناتے تھے ہم انہیں دیکھ کر روتے تھے ۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس چوہدری عبدالعزیز کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے پنجاب حکومت کی اپیل پر سماعت کی ۔دوران سماعت کیس کے مدعی جلیل اور گواہان عدالت میں پیش ہوئے ۔ فاضل عدالت نے مدعی جلیل کو ٹرائل کورٹ میں جھوٹی گواہی دینے دیگر گواہوں کو حقائق چھپانے پر نوٹس جاری کر دئیے ۔ دوران سماعت فاضل عدالت نے استفسار کیا کہ ملزمان کیوں نہیں آئے۔ تعمیل کنندہ پولیس افسران نے فاضل عدالت کو آگاہ کیا کہ ملزمان کو اصالتاًتعمیل کرائی ہے۔بنچ کے سربراہ جسٹس عبدالعزیز نے مدعی مقدمہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ پہلے آپ نے معاملہ سر پر اٹھا یا ہوا تھا ،بعد میں ملزمان کو پہچاننے سے انکار کر دیا،ٹرائل کورٹ میں ملزمان کو پہچاننے سے انکار کردیا۔ فاضل عدالت نے برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ جھوٹی شہادت دینے پر کیوں نہ تمہیں نوٹس دیں۔ دوران سماعت مدعی مقدمہ نے اجازت طلب کی کہ میں وکیل کرنا چاہتا ہوں جس پر فاضل عدالت نے برہمی کا

اظہار کرتے ہوئے کہا وکیل بعد میں کر لیناپہلے یہ بتائو کہ عدالت میں یہ کیسے کہا کہ ہم کیس کے متعلق کچھ نہیں جانتے،جھوٹی شہادت آپ دیں اور گندگیاں عدالت پر ڈالیں۔ فاضل بنچ کے رکن جسٹس عبدالعزیز نے استفسار کیا کہ مرنے والا تمھارا بھائی تھا۔موقع کے گواہ وسیم عدالت میں پیش ہوا اور بتایا کہ مجھے ڈی پی او ساہیوال نے یہ بیان دینے کا کہا تھا۔

فاضل عدالت نے ڈی پی او کیپٹن (ر)محمد علی ضیا ء کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ واقعہ کا دوسرا رخ بعد میں آتا ہے ،پہلے ملک کو پوری دنیا میں بد نام کر دیتے ہیں،برآمدگی کے گواہوں نے بھی کہہ دیا کہ ہمیں کچھ نہیں معلوم۔ فاضل بنچ کے سربراہ جسٹس عبدالعزیز نے ریمارکس دیئے کہ گواہ ٹی وی پر جو کہانیاں سناتے تھے ہم انہیں دیکھ کر روتے تھے،بعد میں سب گواہ کہتے ہیں کہ ہم کچھ نہیں جانتے تھے۔دوران سماعت پراسکیوٹر نے کہا کہ گواہوں کے منحرف ہونے پر ملزمان بری ہوئے۔ فاضل بنچ نے کیس کی مزید سماعت17 جنوری تک ملتوی کردی۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…