ہفتہ‬‮ ، 23 اگست‬‮ 2025 

سانحہ ساہیوال کیس میں نیا موڑ سامنے آگیا ،موقع کے گواہ وسیم کاعدالت میں تہلکہ خیز انکشاف

datetime 21  دسمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)لاہور ہائیکورٹ نے سانحہ ساہیوال کے ملزمان کی بریت کے خلاف پنجاب حکومت کی اپیل پر مدعی جلیل کو جھوٹی گواہی دینے اور گواہوں کو حقائق چھپانے پر نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیاجبکہ فاضل عدالت نے دوران سماعت ریمارکس دیئے کہ جھوٹی شہادت آپ دیں اور گندگیاں عدالت پر ڈالیں،گواہ ٹی وی پر جو کہانیاں

سناتے تھے ہم انہیں دیکھ کر روتے تھے ۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس چوہدری عبدالعزیز کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے پنجاب حکومت کی اپیل پر سماعت کی ۔دوران سماعت کیس کے مدعی جلیل اور گواہان عدالت میں پیش ہوئے ۔ فاضل عدالت نے مدعی جلیل کو ٹرائل کورٹ میں جھوٹی گواہی دینے دیگر گواہوں کو حقائق چھپانے پر نوٹس جاری کر دئیے ۔ دوران سماعت فاضل عدالت نے استفسار کیا کہ ملزمان کیوں نہیں آئے۔ تعمیل کنندہ پولیس افسران نے فاضل عدالت کو آگاہ کیا کہ ملزمان کو اصالتاًتعمیل کرائی ہے۔بنچ کے سربراہ جسٹس عبدالعزیز نے مدعی مقدمہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ پہلے آپ نے معاملہ سر پر اٹھا یا ہوا تھا ،بعد میں ملزمان کو پہچاننے سے انکار کر دیا،ٹرائل کورٹ میں ملزمان کو پہچاننے سے انکار کردیا۔ فاضل عدالت نے برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ جھوٹی شہادت دینے پر کیوں نہ تمہیں نوٹس دیں۔ دوران سماعت مدعی مقدمہ نے اجازت طلب کی کہ میں وکیل کرنا چاہتا ہوں جس پر فاضل عدالت نے برہمی کا

اظہار کرتے ہوئے کہا وکیل بعد میں کر لیناپہلے یہ بتائو کہ عدالت میں یہ کیسے کہا کہ ہم کیس کے متعلق کچھ نہیں جانتے،جھوٹی شہادت آپ دیں اور گندگیاں عدالت پر ڈالیں۔ فاضل بنچ کے رکن جسٹس عبدالعزیز نے استفسار کیا کہ مرنے والا تمھارا بھائی تھا۔موقع کے گواہ وسیم عدالت میں پیش ہوا اور بتایا کہ مجھے ڈی پی او ساہیوال نے یہ بیان دینے کا کہا تھا۔

فاضل عدالت نے ڈی پی او کیپٹن (ر)محمد علی ضیا ء کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ واقعہ کا دوسرا رخ بعد میں آتا ہے ،پہلے ملک کو پوری دنیا میں بد نام کر دیتے ہیں،برآمدگی کے گواہوں نے بھی کہہ دیا کہ ہمیں کچھ نہیں معلوم۔ فاضل بنچ کے سربراہ جسٹس عبدالعزیز نے ریمارکس دیئے کہ گواہ ٹی وی پر جو کہانیاں سناتے تھے ہم انہیں دیکھ کر روتے تھے،بعد میں سب گواہ کہتے ہیں کہ ہم کچھ نہیں جانتے تھے۔دوران سماعت پراسکیوٹر نے کہا کہ گواہوں کے منحرف ہونے پر ملزمان بری ہوئے۔ فاضل بنچ نے کیس کی مزید سماعت17 جنوری تک ملتوی کردی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…