لاہور( این این آئی )احتساب عدالت نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ، رمضان شوگر ملز اور آشیانہ ہائوسنگ ریفرنسز کی سماعت 10 جنوری تک ملتوی کر دی ،عدالت نے حمزہ شہباز کی علالت کے باعث ایک دن کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی جبکہ منی لانڈرنگ ریفرنس میں شہباز
شریف کے شریک ملزم علی احمد خان پر فرد جرم عائد کر دی ۔ احتساب عدالت میں شریف فیملی اور شریک ملزمان کے خلاف ریفرنسز کی سماعت ہوئی۔ شہباز شریف نے عدالت کے روبرو پیش ہوکر حاضری مکمل کروائی جبکہ حمزہ شہباز کمر کمر کی تکلیف کے باعث پیش نہ ہوئے جس پر ان کے وکیل نے حاضری معافی کی درخواست عدالت میں جمع کروائی ۔حاضری معافی کی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ڈاکٹرز نے حمزہ شہباز کو دس روز آرام کا مشورہ دیا اس لئے آج کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کی جائے جسے فاضل عدالت نے منظور کرلیا۔دوران سماعت رمضان شوگر مل ریفرنس میں نیب نے حمزہ شہباز کی بریت کی درخواست پر جواب جمع کروا دیا،جس میں نیب نے موقف اختیار کیا کہ حمزہ شہباز کی درخواست ناقابل سماعت ہے، استدعا ہے درخواست مسترد کی جائے۔فاضل عدالت نے نیب کے جواب پر وکلا ء کو آئندہ سماعت پر بحث کے لیے طلب کرلیا ۔آشیانہ اقبال ہائوسنگ ریفرنس پر شہباز شریف کے شریک ملزمان امتیاز حیدر اور بلال قدوائی کی بریت کی درخواست پر بھی نیب نے جواب جمع
کرادیا جس میں دونوں شریک ملزمان کی بریت کی درخواستیں مسترد کرنے کی استدعا کی گئی ۔ فاضل عدالت نے اس جواب پر بھی وکلا ء کو بحث کے لئے طلب کرلی ۔ دوران سماعت فاضل عدالت نے منی لانڈرنگ اکائونٹس میں گرفتار شہباز شریف کے شریک ملزم احمد علی خان پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے شہباز شریف سمیت دیگر کے خلاف نیب گواہوں کو طلب تے ہوئے سماعت 10 جنوری تک ملتوی کردی۔مسلم لیگ (ن) کے رہنما ، اراکین اسمبلی اور کارکنان بھی قیادت سے اظہار یکجہتی کیلئے عدالت پہنچے اور نعرے لگاتے رہے ۔ پولیس کی طرف سے کسی بھی نا خوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے