اتوار‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2025 

پولیس گردی کا ایک اور افسوسناک واقعہ ، تشدد سے زیر حراست نوجوان ہلاک، ایس ایچ او سمیت 5 اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج

datetime 19  دسمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حیدرآباد(این این آئی)حیدرآباد راہوکی پولیس کی حراست میں تشدد سے نوجوان حنیف کاتیار ہلاک ہو گیا، پولیس کی معاملے کو دبانے کی کوشش، ڈی آئی جی حیدرآباد نے واقعے کا نوٹس لے کر ایس ایس پی سے جواب طلب کر لیا، مفرور ایس ایچ او اقبال عباسی سمیت 5 اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔معلوم ہوا ہے کہ ایس ایچ او راہوکی اقبال عباسی

اور دو اہلکار ایک کیس کی تفتیش کے لئے نوجوان حنیف کاتیار کو جھنڈو مری ٹنڈوالہیار سے گرفتار کر کے لائے تھے جو گزشتہ شب تشدد کے دوران لاک اپ میں دم توڑ گیا، متوفی کی نعش سول ہسپتال حیدرآباد اور پھر مردہ خانے پہنچائی گئی، اطلاع ملنے پر حنیف کاتیار کے والد سونو کاتیار اور دیگر ورثاء ہسپتال پہنچ گئے اور پولیس کے خلاف شدید احتجاج کیا، پوسٹ مارٹم اور ضروری قانونی کاروائی کے بعد لاش اس کے ورثاء کے حوالے کر دی گئی، اس موقع پر پولیس نے میڈیا کو کوریج سے روکنے کے لئے سول ہسپتال مردہ خانے کے دروازے بند کرکے اہلکار تعینات کر دیئے۔معلوم ہوا ہے کہ نوجوان حنیف کاتیار کی پولیس تشدد سے ہلاکت کے بعد ایس ایچ او راہوکی اقبال عباسی فرار ہو گئے اور اپنا فون بند کر دیا، ذرائع کے مطابق پولیس حکام کی طرف سے اس واقعہ کو دبانے کی کوشش کی جار ہی ہے۔نوجوان حنیف کاتیار کے قتل کی ایف آئی آر نمبر 82/2021 زیردفعہ 302,34ppc مفرور ایس ایچ او تھانہ راہوکی اقبال عباسی سمیت 5 پولیس اہلکاروں کے خلاف درج کر لی گئی ہے۔ڈی آئی جی حیدرآباد سید پیر محمد شاہ نے بھی تھانہ راہوکی کے لاک اپ میں حنیف ولد سونو کاتیار کے مردہ حالت میں ملنے کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی حیدر آباد ساجد امیر سدوزئی سے فوری تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے، ایس ایس پی نے ایس ایچ او راہوکی اقبال عباسی کو معطل کر دیا ہے اور واقعہ کی تفتیش کے لئے ایس پی ہیڈکوارٹر انیل حیدر کی سربراہی میں 5 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…