بدھ‬‮ ، 27 اگست‬‮ 2025 

رانا شمیم کے بیان حلفی پر سب کمیٹی تشکیل،آئی جے آئی بنانے، ذوالفقار بھٹو پھانسی معاملے کا بھی جائزہ لے گی

datetime 7  دسمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات کے اجلاس میں ن لیگ کے میاں جاوید لطیف اور پی ٹی آئی کے علی نواز اعوان نے مطالبات کردئیے۔اسلام آباد میں میاں جاوید لطیف کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات کا اجلاس ہوا، جس میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اور سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم شریک نہیں ہوئے۔اجلاس کے

دوران اہم قومی معاملات پر دیے گئے بیان حلفی کی تحقیقات کا جائزہ لینے کے لیے 4 رکنی سب کمیٹی بنادی گئی۔اس پر ن لیگی رہنما نے کہا کہ یہ معاملہ دو سابق چیف ججز کا ایک دوسرے پر الزام کا ہے، کمیٹی ثاقب نثار اور رانا شمیم کو دوبارہ کثرت رائے سے بلائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ سیاستدان تو ہمیشہ عدالتوں بلکہ فوجی عدالت میں بھی پیش ہوتے رہے ہیں، یہاں تو وزرائے اعظم بھی عدالت کے روبرو پیش ہوچکے ہیں۔میاں جاوید لطیف نے کہا کہ دونوں سابق چیف ججز آئندہ میٹنگ میں ضرور پیش ہوں اور اپنی اور ادارے کی ساکھ پر اٹھنے والے سوالوں کا جواب دیں۔دوران اجلاس پی ٹی آئی رہنما علی نواز اعوان نے کہاکہ جتنے بیان حلفی آج تک آئے ہیں، کمیٹی کو ان سب کا جائزہ لیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ جج رانا شمیم کے بیان حلفی، مہران بینک، جج ارشد ملک کے بیان اور اسحاق ڈار کے وعدہ معاف گواہ کے بیان کا بھی جائزہ لینا چاہیے۔اس پر ن لیگی رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا کہ آئی جے آئی بنوانے والوں کا بھی احتساب ہونا چاہیے،اگر تو رانا شمیم کی خبر کی تصدیق نہ ہو تو پھر ایکشن ہونا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ اداروں کا بڑا احترام ہے لیکن ہائیکورٹ کوجسٹس شوکت عزیزصدیقی کے بیان پر ازخود نوٹس لینا چاہیے تھا۔دوران اجلاس اہم قومی معاملات پر دیے گئے بیان حلفی کی تحقیقات کا جائزہ لینے کے لیے 4 رکنی سب کمیٹی بنادی گئی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سب کمیٹی آئی جے آئی کی تشکیل اور ذوالفقار علی بھٹو کے قتل پر ججز پر دباؤکے واقعات کا جائزہ بھی لے گی۔کمیٹی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سب کمیٹی رانا شمیم کے بیان حلفی سمیت دیگر واقعات کا جائزہ لے گی اور اس حوالے سے سوالنامہ بھی تشکیل دے گی۔میاں جاوید لطیف نے دوران اجلاس کہا کہ پہلے تو وزارت داخلہ نے دعوے کیے کہ صحافی ابصار عالم اور اسد طور کے ملزم پکڑنے کے قریب ہیں، اب بتایا جائے ملزمان کب پکڑے جائیں گے۔صحافی ابصار عالم نے کہا کہ اسلام آباد میں اب کسی کو احساس تحفظ نہیں ہے۔دوسری طرف اسلام آباد پولیس نے کیسز میں پیشرفت کے لیے ایک ہفتے کی مہلت مانگ لی ہے۔اسلام آباد پولیس حکام نے اس مزید کہا کہ جن صحافیوں کو خطرات ہیں، اگر وہ پیمنٹ دیں تو انہیں گارڈ مہیا کرسکتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…