بدھ‬‮ ، 27 اگست‬‮ 2025 

متحدہ عرب امارات کے نئے قانون میں شادی کے بغیر بچے کی پیدائش اور غیر ازدواجی تعلقات سے متعلق وضاحت جاری

datetime 6  دسمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی)عرب امارات کی جانب سے شادی کے بغیر بچے کی پیدائش ،عصمت دری اور غیر ازدواجی معاملات سے متعلق نئے قانون کی وضاحت جاری کی ہے ۔ اس سے پہلے قانون میں عصمت دری کیلئے سزا صرف موت تھی جبکہ نیا قانون عورت کی عزت پامال کرنے پرعمر قید کی سزا سمیت چار دیگر شرائط کیلئے موت کو الگ کرتا ہے ۔متحدہ عرب امارت کے

نئے تعزیرات کے قانون نے رضامندی پر مبنی تعلقات کو ازدواجی بندھن سے خارج کر دیا‘ غیر شادی شدہ والدین کے لیے دفعات متعارف کرائیں اور عصمت دری کے جرائم کی تشریح کو وسیع کیا۔عرب امارات کے میڈیا کے مطابق نئے تعزیرات کے قانون میں شادی کے بعد پیدا ہونے والے بچوں کی پرورش کے لیے ایک نئی شق متعارف کرائی گئی ہے، یہ فراہم کرتا ہے کہ جو کوئی بھی ایسی عورت کے ساتھ جنسی تعلق قائم کرتا ہے جس کی عمر 18 سال پوری ہو چکی ہو، جس کے نتیجے میں بچہ پیدا ہو، اسے کم از کم دو سال قید کی سزا ہو گی تاہم اگر وہ شادی کرتے ہیں‘ مشترکہ یا علیحدہ طور پر بچے کی ولدیت کو تسلیم کرتے ہیں تو اس صورت میں جوڑے کو مجرمانہ الزامات کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں شادی سے پہلے جنسی تعلقات قائم کرنے کو جرائم کی فہرست سے نکال دیا گیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق یو اے ای حکومت نے اصلاحات کرتے ہوئے تقریباً چالیس قوانین میں تبدیلیاں کر دی ہیں۔ نئے قوانین کا اطلاق آئندہ سال یکم جنوری سے ہو جائے گا۔ یہ بات ذہن میں رہے کہ یہ کسی بھی خلیجی ریاست کی تاریخ کی سب سے بڑی قانونی اصلاحات ہیں۔یو اے ای حکومت کی جانب سے جن قوانین میں تبدیلیاں یا ترامیم کی گئی ہیں شراب نوشی، شادی کے بغیر جنسی تعلقات قائم کرنے اور غیرت کے نام پر قتل سے متعلق قوانین میں نرمی کی ہے۔ دیگر قوانین کی تفصیلات بھی آہستہ آہستہ سامنے لائی جا رہی ہیں۔خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات میں شادی سے قبل جنسی تعلقات استوار کرنا پہلے ایک جرم تھا تاہم اب اسے اس فہرست سے نکال دیا گیا ہے۔ایسے جوڑوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ اگر شادی کے بغیر جنسی تعلقات قائم کرنے سے پیدا ہونے والی اولاد کو وراثت میں قانونی حق دینے کیلئے انھیں شادی کرنا لازمی ہوگا۔میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اگر والدین بچے کو قبول نہیں کرتے اور ان کی دیکھ بھال سے بھاگتے ہیں تو ان کیخلاف یو اے ای قانون کے تحت فوجداری مقدمہ قائم کیا جائے گا جس میں دو سال کی قید کی سزا ہو سکتی ہے۔امارات میں شادی سے قبل خاتون کے حاملہ ہونے کا ایک واقعہ 2017ء میں سامنے آٰیا تھا۔ جنوبی افریقا کے باشندے اور یوکرین سے تعلق رکھنے والی خاتون نے جنسی تعلقات استوار کئے جس کے نتیجے میں وہ حاملہ ہو گئی تھیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…