اتوار‬‮ ، 08 جون‬‮ 2025 

دنیا کے 38 ممالک میں اومیکرون پھیل گیا ،ویکسین کے تعین میں کتنا وقت لگے گا؟ ڈبلیو ایچ اونے صبر کا مشورہ دیدیا

datetime 4  دسمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (این این آئی)عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ 38 ممالک میں اومیکرون کی تشخیص ہوئی ہے لیکن عالمی وبا کورونا وائرس کی نئی قسم سے اب تک کسی ہلاکت کی اطلاع نہیں ہوئی ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ترجمان نے بتایا کہ انہوں نے ‘اب تک اومیکرون سے متعلق اموات کی کوئی رپورٹ نہیں دیکھی’۔کورونا وائرس

پر ڈبلیو ایچ اور ٹیکنیکلی سربراہی کرنے والی ماریہ وان کیرکوف کاکہنا ہے کہ دنیا کے 38 ممالک میں اومیکرون سے متعلق کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، کورونا وائرس کا یہ ویرینٹ اب ڈبلیو ایچ او کے تمام 6 خطوں میں پھیل رہا ہے۔ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ انہیں اومیکرون کی متعدی شدت اس کی ویکسین کی تعین میں کئی ہفتے لگیں گے۔تاہم،انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سائنس دان اس وائرس سے متعلق جواب دے سکیں گے۔ڈبلیو ایچ او کی ڈائریکٹر برائے ہنگامی امور کے مائیکل ریان نے کہا کہ ‘ہم وہ جواب حاصل کرنے جا رہے ہیں جن کی تلاش یہاں موجود ہرشخص کو ہے’۔انہوں نے کہا کہ ‘ہمیں ابھی سائنس پر بھروسہ کرتے ہوئے صبر کرنا چاہیے اور خوفزدہ نہیں ہونا چاہیے’۔ماریہ وان کیرکوف نے سماجی میڈیا کے ناظرین کا بتایا کہ تجویز سے ظاہر ہوتا ہے کہ ویرینٹ تیزی سے منتقل ہورہا ہے، لیکن اس کی واضح تصویر سامنے میں آنے میں کچھ وقت لگے گا۔انہوں نے کہا کہ طلبا کی جانب سے وائرس کی شدت کے حوالے سے

آنے والی رپورٹ نوجوان افراد میں بیماری منتقل ہونے کا رجحان کم ہے۔ماریہ وان کیرکوف نے کہا کہ اومیکرون کیسز کی تشخیص زیادہ تر مسافروں میں ہوئی ہے اور وہ افراد کو بیماری میں مبتلا ہیں انہیں جہازوں میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔انہوں نے کہا کہ ‘بہت جلد’ ہم اومیکرون کی شدت کے حوالے سے نتائج تک پہنچ جائیں گے۔مائیکل ریان نے

کہا کہ کہ ویکسین کے حوالے سے ڈبلیو ایچ او نے زور دیا کہ موجودہ ویکسینز کے اثر انداز ہونے کی صلاحیت پر شک کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ‘فی الحال جو ویکسینز استعمال کی جارہی ہیں انہیں تبدیل کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے’۔مائیکل ریان نے بتایا کہ ‘اس بات کی حمایت کا ثبوت نہیں ہے لیکن اس معاملے پر میں بہت کا ہورہا ہے کہ

اگر ہم ویکسینز تبدیل کریں گے تو ہم اسے کیسے تبدیل کرسکتے ہیں فی الحال ویکسین لگوانا ہی آپ کے لیے بہترین حل ہے’۔ماریہ وان کیرکوف نے کہا کہ وائرس کا نیا ویرینٹ نومبر میں حاصل کردہ نمونوں سے دریافت ہوا ہے اس کا مطلب ہے کہ ممکنہ طور پر اس سے قبل بھی افریقہ کے باہر کچھ کیسز پائے گئے ہوں گے۔گزشتہ 60 روز میں گلوبل سائنس انیشی ایٹیو کے تحت حاصل کیے گئے نمونوں میں 99.8 فیصد ڈیلٹا ویرینٹ کے کیسز کی تشخیص ہوئی ہے۔ماریہ نے کہا کہ ڈیلٹا ویرینٹ نے دنیا میں گردش کرنے والے دیگر وائرس کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اب ہمیں دیکھنا ہے کہ اومیکرون کا کیا اثرات ہوں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیرا کوٹا واریئرز


اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…