جمعرات‬‮ ، 28 اگست‬‮ 2025 

دنیا کی تیز ترین ویکسینیشن مہم، کونسا ملک پہلے نمبر پرآگیا

datetime 3  دسمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (این این آئی)کووڈ 19 کے خلاف ویکسینیشن دنیا کی تاریخ کی سب سے بڑی مہم ہے جس کا آغاز ایک برس قبل 8 دسمبر 2020 کو برطانیہ سے ہوا۔فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اس وقت تک دنیا کی تقریباً آدھی آبادی کو ویکسین کی کم سے کم ایک خوراک لگ چکی ہے۔تاہم جہاں ایک طرف امیر ممالک اپنے شہریوں کو ویکسین کی تیسری خوراک لگارہے ہیں

وہیں غریب ممالک ابھی تک پہلی خوراک کا انتظار کررہے ہیں۔ویکسینیشن مہم میں یہ واضح عدم مساوات کورونا کی نئی قسم اومیکرون کے سامنے آنے کے ساتھ زیادہ شدت سے سامنے آئی ہے، جیسا کہ سائیڈ افیکٹس اور لازمی ویکسین کی مخالفت پر تنازعات ہیں۔یہاں ہم اے ایف پی کے اعدادوشمار کی روشنی میں اس کا جائزہ لیتے ہیں۔ویکسینیشن مہم میں برطانیہ دیگر ممالک سے برتری حاصل کیے ہوئے ہے، روس اور چین نے پہلے ہی یہ مہم شروع کررکھی ہے جس میں مخصوص شہروں اور علاقوں کو ہدف بنایا گیا ہے۔ویکسینیشن مہم کے ابتدائی دنوں میں برطانیہ نے ایسٹرازینیکا ویکسین کا استعمال کیا۔ دیگر کئی امیر ممالک جیسا کہ امریکہ، کینیڈا، متحدہ عرب امارات نے 14 دسمبر کو یہ مہم شروع کی۔ ان کے بعد سعودی عرب، اسرائیل اور یورپی یونین نے مہینے کے آخر میں اس مہم کا آغاز کیا۔ان ممالک نے زیادہ تر امریکہ اور جرمنی کی کمپنی فائزر بائیو این ٹیک کے ذریعے اپنے شہریوں کی ویکسینیشن کی۔ایک برس گزرنے کے بعد دنیا کی 55 فیصد آبادی یعنی 4 ارب 30 کروڑ افراد کو ویکسین کی کم سے کم ایک خوراک لگائی جاچکی ہے۔اے ایف پی نے سرکاری اعدادوشمار کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس وقت دنیا کی کم سے کم 44 فیصد آبادی یعنی 4 ارب 30 کروڑ افراد کی مکمل ویکسینیشن ہوچکی ہے۔ مجموعی طور پر دنیا بھر میں 8 ارب 10 کروڑ خوراکیں لگائی جاچکی ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سنت یہ بھی ہے


ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…