بدھ‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2025 

نیب ترمیمی آرڈیننس کے بعد کون سا کیس چلے گا، کون سا نہیں؟ نیب نے پالیسی بنالی

datetime 1  دسمبر‬‮  2021 |

اسلام آباد (این این آئی)قومی احتساب بیورو (نیب) ترمیمی آرڈیننس کے بعد کون سا کیس چلے گا، کون سا نہیں؟ نیب نے پالیسی بنالی۔پراسیکیوٹر جنرل نیب نے تمام نیب بیوروز کے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرلز کو خط لکھ کر واضح کیا کہ منی لانڈرنگ،کرپشن، آمدن سے زائد اثاثوں اور اختیارات کے غلط استعمال کے کیسز پر نیب کا اختیار برقرار ہے۔ عوام سے فراڈ کرنے والے پرائیویٹ افراد پر

بھی نیب کا اختیار بحال ہو چکا ہے تاہم کابینہ اور دیگر فورمز سے منظور شدہ منصوبوں پر بنے کیسز اب نیب کے اختیار میں نہیں، محض ضابطے کی غلطیوں پر بھی نیب کارروائی نہیں کرے گا۔نیب کے پراسیکیوٹر جنرل سید اصغر حیدر نے ڈپٹی پراسیکیوٹرز کو خط لکھ کر نیب کی پالیسی سے آگاہ کیا ہے کہ ترمیمی آرڈیننس کے بعد کون سے کیسز احتساب عدالت میں چلیں گے اور کون سے نہیں۔خط کے مطابق منی لانڈرنگ کے کیسز پر انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت نیب کارروائی جاری رکھ سکے گا جبکہ کرپشن، آمدن سے زائد اثاثوں اور اختیارات کے غلط استعمال کے کیسز پر بھی نیب کا اختیار برقرار ہے۔خط میں کہا گیا ہے کہ عوام سے فراڈ کرنے والے پرائیویٹ افراد پر بھی نیب کا اختیار بحال ہو چکا ہے تاہم کابینہ اور دیگر فورمز سے منظور شدہ منصوبوں پر بنے کیسز پر اب نیب کا اختیار نہیں، محض ضابطے کی غلطیوں پر بھی نیب کارروائی نہیں کرے گا۔اس کے علاوہ بینک قرض کے معاملات پر کارروائی سے پہلے اسٹیٹ بینک کی منظوری لازمی لی جائے۔خط میں ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرلز کو ترمیمی آرڈیننس کے تحت استثنیٰ کے حامل کیسز کی فہرست فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے کہ وہ بتائیں کہ ان کے بیورو میں جاری کون کون سے کیسز اب مزید نہیں چل سکتے۔خط میں کہا گیا ہے کہ غیر مبہم رائے کے ساتھ کیسز کی فہرست فراہم کریں تاکہ ہیڈ کوارٹر ان پر فیصلہ کر سکے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جہانگیری کی جعلی ڈگری


میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…