منگل‬‮ ، 09 ستمبر‬‮ 2025 

مودی کدھر بھی جائے گا اس کاپیچھا کرو ں گا،عمران خان کشمیر یوں کے سفیر ہیں ان کی قیادت میں ہی مسلہ کشمیر حل ہوگا، بیرسٹر سلطان

datetime 28  ‬‮نومبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولاکوٹ (آن لائن )صدر ریاست جموں کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے مودی کدھر بھی جائے گا اس کاپیچھا کرو ں گا، عمران خان کشمیر یوں کے سفیر ہیں ان کی قیادت میں ہی مسلہ کشمیر حل ہوگا نہ صرف یہ پانچ سال حکومت پورے کرے گی بلکہ اگلی حکومت بھی پاکستان میں عمران خان بناے گا اگلے پانچ سال میں آزادکشمیر یورپ سے زیادہ ترقی یافتہ ہوگا کرنل شوکت مظفر ایک

اثاثہ تھے ان کے ادھورے مشن کی تکمیل پورا کرنے ہر تعاون کرو ں گا وہ ایک بڑے باپ کے بڑے عظیم بیٹے تھے کرنل وحید اور ان کے باقی احباب ان کا مشن لیکر اگے چل رہے ہیں جو خوشی کی بات ہے وہ اتوار کے روز کرنل شوکت مظفر مرحوم کی برسی پر ان کے آبای گاوں شوکت آباد میں ایک اجتماع سے بطور مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے ان کا وہاں پہنچنے پروقار استقبا ل کیا گیا ۔ بیرسٹر سلطان نے کہا کہ میں صوبے کا نہیں آزادی کے بیس کیمپ کا صدر ہوں میں نے یہاں سے عالمی سطح پر مسلہ کشمیر کو اجاگر کرنا ہے تاکہ مقبوضہ کشمیر کی تحریک منطقی انجام کو پہنچے پونچھ میڈیکل کالج کی عمارت کا کام جلد شروع ہو جاے گا اختیارات نچلی سطح پر منتقل کرنے جلد بلدیاتی الیکشن ہونگے پونچھ کی سر زمین کو اعزاز حاصل ہے کہ نہ صرف تحریک آغاز کا آغاز یہاں سے ہوا بلکہ یہاں کے سپوت خان آف منگ نے پونچھ سے جا کر میرپور کو آزاد کروایا غازی ملت کے گھر جو الحاق پاکستان کی قرار داد منظور ہوی میرے والد چودھری نور حسین اس اجلاس میں موجود تھے اور دعوے وہ بھی کرتے ہیں جن کو زندگی میں کبھی سری نگر اور مقبوضہ کشمیر جانا ہی نصیب نہ ہوا اسی تسلسل میں سری نگر کے لال چوک جا کر مجھے خطاب کا اعزاز ملا عمران خان کی تقریر سے بھارت بوکھلا گیا ہے افغانستان سے امریکہ کی واپسی کے بعد اب بھارت کی جموں کشمیر سے واپسی ہونے کو ہے دریں اثناء� سلطان محمود چودھری نے کہا کہ پونچھ یونیورسٹی میں میرٹ کی پاما لی کا سختی سے نوٹس لیا جاے گا اور اس کا ازالہ ہوگا انہوں نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر کا آ غاز پونچھ کی سرزمین سے زندہ کھالیں کھنچوا کر کیا تھا اور تحریک آ زادی یہیں سے شروع ہوئی تھی میں امریکہ کے کامیاب دورے سے واپسی کے بعد سیدھا غازیوں ار شہیدوں کی دھرتی پونچھ میں آیا ہوں، کیوں کہ میں سمجھتا ہوں تحریک آزادی کشمیر کا آ غاز پونچھ کی سرزمین سے زندہ کھالیں کھنچوا کر کیا تھا اور تحریک یہیں سے شروع ہوئی تھی۔ میں نے جب صدر کے عہدے کا حلف اٹھایا تھا تو میں نے اپنی تقریر میں کہا تھا میں کسی صوبے کا نہیں بلکہ آزادی کے بیس کیمپ کا صدر ہوں، میں نے یہاں سے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنا ہے اور مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہے۔ میں نے اپنے دورہ امریکہ میں دیکھا کہ دنیا اب سمجھ چکی ہے

کہ کشمیریوں کو آزادی دینا ہو گی۔ جس طرح افغانستان میں سپر طاقتوں کو شکست ہوئی اور امریکہ کو 20 سال بعد واپس جانا پڑا اس سے ثابت ہو گیا ہے کہ بھارت بھی اب مقبوضہ کشمیر پر قابض نہیں رہ سکتا اور اسے وہا ں سے جانا ہو گا۔ اگرچہ میرا یہ دورہ آنً فانً ہوا کیونکہ میں جب وزیراعظم پاکستان عمران خان سے ملاقات کے لیے گیا تو میری ملاقات کا مقصد آزاد کشمیر کی عوام کے مسائل کے حل،

عدلیہ کے بحران اور دیگر معاملات پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔ لیکن وزیراعظم عمران خان نے مجھے کہا کہ آپ کو تو اس وقت نیو یارک میں ہونا چاہیے تھا میں فوری ان کی ہدایت پر نیویارک روانا ہو گیا۔ دورہ امریکہ کے دوران میں نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے جنرل اسمبلی سے خطاب کے موقع پر کشمیریوں کے بڑے احتجاجی مظاہرے کی قیادت کی اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات کی۔ بعد ازاں میں نے او آئی سی کے کشمیر کونٹیکٹ گروپ کے اجلاس سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا

اسی طرح میں نے او آئی سی کے اقوام متحدہ میں مستقل مندوب، اقوام متحدہ کے اعلیٰ عہدیداران سے ملاقاتیں بھی کیں۔ واشنگٹن میں امریکی کانگریس مین، سینٹر تھنک ٹیکنس سے ملاقاتیں کر کے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے بھارتی مظالم، مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالی اور مسئلہ کشمیر پر تفصیلی بریفنگ دی۔ اس دوران میں نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے

اجلاس میں شرکت کر کے اپنے قائد وزیراعظم پاکستان عمران خان کا جنرل اسمبلی کا خطاب بھی سنا، جس طرح وزیراعظم عمران خان نے اقوام عالم کے سامنے کشمیریوں کا مقدمہ طواضح اور دو ٹوک الفاظ میں پیش کیا میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کوئی کشمیری بھی اس طرح نہیں کر سکتا، اس پر ہم ان کے شکر گزار ہیں۔ اصدر ریاست بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ آزاد کشمیر

آزادی کا بیس کیمپ ہے اور میں اسی لیے یہاں آج غازیوں اور شہیدوں کی دھرتی پر آیا ہوں کیوں کہ میں سمجھتا ہوں کہ تحریک آزادی کا آغاز یہیں سے ہوا تھا لہذا ہمیں آزادی کے بیس کیمپ سے مسئلہ کشمیر کو جاندار انداز میں اٹھا نا ہے۔ اسی طرح ہم نے آزاد کشمیر کے عوم کی خوشحالی اور ریاست کی تعمیر و ترقی کے لیے بھی اقدامات کرنے ہیں میں نے حکومت سے کہا ہے کہ جلد از جلد بلدیاتی انتخابات کروائے جائیں تاکہ اختیارات نچلی سطح تک منتقل ہو سکیں۔ میں نے راولاکوٹ یونیورسٹی کے وائس چانسلر سے

بریفنگ لی ہے جلد ہی ان مسائل کے حل کے لیے اقدامات اٹھائیں گے۔ جبکہ راولاکوٹ میڈیکل کالج کی تعمیر کا آغاز بھی جلد کیا جائے گا۔ اسی طرح ہم راولاکوٹ کی قدرتی خوبصورتی کے حوالے سے بھی سیاحت کو فروغ دیں گے تاکہ عوام کو روز گار مہیا ہو سکے اور خطہ کی خوبصورت میں اضافہ ہو۔ دریں اثناء� جے کے پی پی کے سابق ٹکٹ ہولڈر محمود اقبال کے حقیقی بھتیجے شازیب شبیرکی

طرف سے دئیے گئے ظہرانے میں خصوصی بات چیت کرتے کیا بیرسٹر سلطان نے انکشاف کیا ہے کہ ن لیگ کی آزاد کشمیر میں حکومت کے وزیر اعظم فاروق حیدر اور سپیکر شاہ غلام قادر میرے پاس آے تھے کہ گلگت کو پاکستان کا صوبہ بناے جانے پر اس وقت کی حکومت پاکستان کے اس اقدام کی حماہیت کروں تب میں نے انکار کر دیا تھا اپنی بے بسی اور لاچارگی کا اظہار کرتے سلطا ن محمود نے

کہا ہے کہ گلگت کو کشمیر سے الگ کر کے پاکستان کاعبوری صوبہ بنانے پاکستان کی حکومت اسٹبلشمنٹ سیاسی جماعتیں ایک ہیں مجھ سے نہ کوی پوچھے گا نہ میں گلگت کو صوبہ بننے روک سکتا ہوں فاروق حیدر اپنے دور حکومت میں شاہ غلام قادر کو لیکر میرے پاس آے تھے کہ میں گلگت کو صوبہ بنانیکی حماہیت کروں میرا اس وقت ان کو جواب کچھ اور تھاجس پر شاہ غلام قادر کا میرے لیے کہنا تھا یہ ابھی نہیں مانیں گے لیکن بعد مان جائیں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…