نارووال(این این آئی) مسلم لیگ (ن) کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال نے کہا کہ صحافت اور جمہوریت کا چولی دامن کا ساتھ ہے مگر اب صحافت کے پیمانے بدل گئے ہیں تنقید برائے تنقید نہیں بلکہ تنقید برائے اصلاح ہونی چاہئے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کلب نارووال میں تحریک پاکستان کی نامور شخصیت اور بزرگ صحافی بابائے صحافت ایم حفیظ اللہ مرحوم کی یاد میں تعزیتی ریفرنس سے
خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ باباجی نے ہمیشہ نظریے کی صحافت کو فروغ دیا اور ان کی صحافت آب حیات کی طرح ہوتی تھی باباجی ایم حفیظ اللہ کی وفات ہمارے لئے کٹھن مرحلہ ہے اور ان کی خدمات کو عقیدت کی نظر سے دیکھتے ہیں ،وہ تحریک پاکستان کے انسائیکلو پیڈیا تھے اور وہ سب کے لئے اعزاز تھے انکی زندگی اعلی اصولوں پر مبنی تھی اور وہ نارووال کی پہچان کی علامت تھے ۔صحافت کے لوگ ہماری آواز ہیں صحافت اور جمہوریت کا چولی دامن کا ساتھ ہے مگر اب صحافت کے پیمانے بدل گئے ہیں تنقید برائے تنقید نہیں بلکہ تنقید برائے اصلاح ہونی چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر فیک نیوز بہت زیادہ ہوتی ہیں صحافت کے ذریعے حق اور سچ سے فیک نیوز کو بے نقاب کرنا ہوگا ہمارا فرض ہے کہ حق اور سچ کو اجاگر کریں منفی رویوں کی حوصلہ شکنی کریں ۔تعزیتی ریفرنس سے پیر سید اظہر الحسن گیلانی طارق اپل عابد محمود بٹ عبدالوحید بٹ عامر سفیر بٹ شیخ ثائر علی ڈاکٹر عابد، ملک عبدالروف مزمل حفیظ بابر ،سعیدالحق ملک و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لوگ زمین سے سونا نکالتے ہیں اور ہم نے بابا جی جو سونا تھے زمین میں دفن کردیا۔ایم حفیظ اللہ آج بھی دلوں میں بستے ہیں اور وہ صحافت کی نگری کے بے تاج بادشاہ تھے ایم حفیظ اللہ نارووال کی تاریخ اور آواز تھے وہ مجبور لاچار اور مظلوم کی طاقت تھے اور ان کی زندگی مشعل راہ ہیں مگر ایم حفیظ اللہ دلوں میں ویرانیاں چھوڑ گئے ہیں ان کی سیاسی سماجی اور صحافتی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ۔ اس موقع پر مختلف صحافتی تنظیموں کے نمائندگان کے علاوہ ایم پی اے بلال اکبر۔ایم پی اے شجاعت احمد خان۔ایم پی اے خواجہ محمد وسیم بٹ بھی موجود تھے۔