کراچی (این این آئی)نسلہ ٹاور کیس میں سپریم کورٹ نے 26 نومبر کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا ، جس میں عدالت نے کمشنر کراچی کو 200کی جگہ 400 مزدور لگانے کی ہدایت کی ہے۔تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کمشنر کراچی نے بتایا 200افراد نسلہ ٹاور
گرانے پر لگائے گئے، کمشنر کراچی 400مزدوروں کو لگائیں اور نسلہ ٹاور کو گرانے کی کارروائی ایک ہفتے میں یقینی بنائیں۔سپریم کورٹ نے کہا کہ نسلہ ٹاور گرانے کے عمل کو محفوظ بھی بنایا جائے۔یاد رہے 26 نومبر کو نسلہ ٹاور عملدرآمد کیس میں امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کو چیف جسٹس نے جھاڑ پلادی تھی اور کمشنر کراچی کو ایک ہفتے میں نسلہ ٹاور گرا کر رپورٹ پیش کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔دوران سماعت چیف جسٹس نے کمشنر کراچی سے استفسار کیا تھا کہ کب تک عمارت گرانے کا عمل مکمل ہو گا، کمشنر کراچی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ کوئی ٹائم فریم نہیں دے سکتے ، دو سو لوگ کام کر رہے ہیں، چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ چار سو لوگوں کو لگائیں اور گرائیں عمارت کو ۔دوسری جانب سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر کراچی میں واقع نسلہ ٹاور کو گرانے کا کام جاری ہے، نسلہ ٹاور کے باہر پولیس اہلکاروں کی تعداد بڑھا دی گئی۔تفصیلات کے مطابق ہیوی مشینری
اور مزدوروں کی مدد سے نسلہ ٹاور کو گرایا جارہا ہے، جبکہ ہیوی مشینری اور مزدورں کی مدد سے ہی تجوری ہائٹس کو بھی توڑنے کا عمل جاری ہے۔کراچی کی شاہراہِ فیصل پر نرسری کے مقام پر سروس روڈ پر واقع نسلہ ٹاور کو گرانے کا کام ہفتے کو چوتھے روز بھی جاری رہا۔نسلہ ٹاور کی بالائی منزلوں کو مزدوروں کی مدد سے جبکہ نیچے کی دیواریں ہیوی مشینری کے ذریعے گرائی جا رہی ہیں۔عمارت کو منہدم کرنے کے کام کے باعث نرسری سے شاہراہِ قائدین جانے والی سڑک ٹریفک کے لیے بند ہے۔