کراچی(نیوز ڈیسک) افراط زر کی شرح میں نمایاں کمی، فرٹیلائزر، سیمنٹ اور آٹو سیکٹر میں بڑھتی ہوئی خریداری سرگرمیوں کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو بھی اتارچڑھاو¿ کے بعدتیزی کا تسلسل قائم رہا جس سے انڈیکس کی35800 پوائنٹس کی حد بحال ہوگئی۔تیزی کے سبب49.44 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 20 ارب1 کروڑ78 لاکھ6 ہزار748 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا تھا کہ متحدہ قومی مومنٹ کے قائدکے خلاف حکومت کے سخت ردعمل سامنے ا?نے کی وجہ سے خدشہ تھا کہ مارکیٹ میں مندی رونما ہوگی لیکن لسٹڈ کمپنیوں کا ریزلٹ ریلی شروع ہونے اور افراد زرکی شرح میں توقعات سے زائد کمی کی اطلاعات نے سست تجارتی سرگرمیوں کے باوجود مارکیٹ کے مورال کو بلندکیا۔ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر38.15 پوائنٹس کی کمی بھی ہوئی لیکن خریداری سرگرمیوں کا رحجان غالب ہونے سے مندی کے اثرات زائل ہوگئے۔ ٹریڈنگ کے دوران میوچل فنڈز، این بی ایف سیز اور دیگرآرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر28 لاکھ74 ہزار384 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا جبکہ اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے5 لاکھ79 ہزار553 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے4 لاکھ75 ہزار899 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے8 لاکھ52 ہزار532 ڈالراور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے9 لاکھ98 ہزار75 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی۔تیزی کے سبب کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس83.04 پوائنٹس کے اضافے سے35824.56 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 39.08 پوائنٹس کے اضافے سے 22277.72 اور کے ایم ا?ئی30 انڈیکس258.45 پوائنٹس کے اضافے سے58812.05 ہوگیا۔ کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت33 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر20 کروڑ5 لاکھ78 ہزار390 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار362 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا۔جن میں179 کے بھاو¿ میں اضافہ، 168 کے داموں میں کمی اور15 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا، ان میں ہینوپاک موٹرز کے بھاو¿46.99 روپے بڑھ کر986.86 روپے اور نیسلے پاکستان کے بھاو¿30.10 روپے بڑھ کر10725.01 روپے ہوگئے جبکہ بھنیرو ٹیکسٹائل کے بھاو¿29.50 روپے کم ہوکر560.50 روپے اور سیمنس پاکستان کے بھاو¿9.17 روپے کم ہوکر1205 روپے ہوگئے