کابل(این این آئی)افغان صوبے تخار کے شہر تالقان میں ایک نیا بازار دیکھا جا رہا ہے۔ یہاں درجنوں بیوپاری مختلف درجوں میں افیون کی تجارت کرتے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات امریکی اخبار نے اپنی رپورٹ میں بتائی۔یہ بازار گنجان آباد رہتا ہے اور اس کے اطراف راستوں پر بھی اس نشہ آور مواد (افیون)سے بھری پلاسٹک کی تھیلیاں پیش کی جا رہی ہوتی ہیں۔اس کے متوازی طالبان کے گڑھ قندھار صوبے میں کسانوں نے اپنی زمین پر خشخاش کی کاشت شروع کر دی ہے۔ پہلے یہاں گندم اور
مکئی کی کاشت ہوتی تھی۔طالبان نے اگست کے اواخر میں وعدہ کیا تھا کہ وہ ملک میں منشیات کی پیداوار ختم کر دیں گے۔ اس پیداوار کی مالیت کا اندازہ اربوں ڈالر لگایا گیا ہے۔ دنیا بھر میں افیون کی پیداوار کا 85% حصہ افغانستان میں کاشت ہوتا ہے۔دوسری جانب طالبان وزارت داخلہ کے ترجمان قاری سعید خوستی نے اپنے بیان میں کہا کہ کابل میں طالبان حکام اب بھی ملک میں منشیات کی تجارت کا مقابلہ کرنے میں سنجیدہ ہیں۔