جمعرات‬‮ ، 11 ستمبر‬‮ 2025 

جج بنتے ہوئے 10 سال کا اکائونٹس کا حساب کیوں نہیں لیا جاتا، شاہد خاقان عباسی

datetime 22  ‬‮نومبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آن لائن) مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر و سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اس وقت پاکستان کا سب سے کرپٹ ادارہ نیب ہے،جن لوگوں نے احتساب کے قوانین بنائے وہ ان پر لاگو نہیں ہوتے، لوگ اپنی وفا داریاں تبدیل کرتے ہیں اور احتساب سے بچ جاتے ہیں،نیب کا تفتیشی افسر سیکرٹری کے سامنے دو پیپر رکھتا ہے کہ ایک وارنٹ ہوتا ہے اور دوسرا متعلقہ وزیر کے

خلاف مالی کھاتوں میں تصدیق کا پیپر ہوتا ہے، نیب کبھی بھی اقتدار میں موجود طاقتور طبقے کے خلاف کارروائی نہیں کرتا، 80 فیصد سے زیادہ سیاستدان قومی خزانے کی دولت میں براہ راست مداخلت نہیں کرتے، گورننس کی ناکامی کی بڑی وجہ نیب ہے،تفتیش کے دوران اور عدالتوں میں کیمرے لگائے جائیں تاکہ عوام کو اصل حقائق پتہ چل سکیں۔لاہورمیں انسانی حقوق کی رہنما عاصمہ جہانگیر کی یاد میںمنعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ پاکستان موجودہ صورتحال انتہائی مایوس کن ہے کہ منی لانڈرنگ کا ریفرنس کسی کے خلاف بھی دائر کردیا جائے اور کئی صفحات پر مشتمل ہوگا ہے۔قانون کسی بھی شہری کو 7 سال کا مالی کھاتہ برقرار رکھنے کا کہتا ہے جبکہ مجھ سے 35 سالہ ریکارڈ طلب کیا جاتا ہے۔اگر آپ حقیقتاًاحتساب چاہتے ہیں تو میں اس کے لیے حاضر ہوں لیکن قومی احتساب بیورو (نیب)احتساب نہیں ہے، آپ جو بھی نیب کو نام دیں لیکن وہ احتساب کرنے کی اہلیت نہیں رکھتا۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سیاستدانوں کے احتساب بہت آسان ہے جو ٹیکس قانون کے ذریعے کیا جا سکتا ہے، اگر سیاستدان کروڑوں روپے مالیت کی گاڑی اور اراضی رکھتا ہے لیکن وہ ٹیکس ادا نہیں کرتا تو وہ کرپٹ ہے لیکن کوئی بھی اس سمت میں نہیں سوچ رہا۔انہوںنے کہاکہ جن لوگوں نے احتساب کے قوانین بنائے وہ ان پر لاگو نہیں ہوتے، لوگ اپنی وفا داریاں تبدیل کرتے ہیں اور احتساب سے بچ جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس کے دوران کوئی بیور کریٹ کام نہیں کررہا، نیب کا تفتیشی افسر سیکرٹری کے سامنے دو پیپر رکھتا ہے کہ ایک وارنٹ ہوتا ہے اور دوسرا متعلقہ وزیر کے خلاف مالی کھاتوں میں تصدیق کا پیپر ہوتا ہے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب کبھی بھی اقتدار میں موجود طاقتور طبقے کے خلاف کارروائی نہیں کرتا، 80 فیصد سے زیادہ سیاستدان قومی خزانے کی دولت میں براہ راست مداخلت نہیں کرتے، گورننس کی ناکامی کی بڑی وجہ نیب ہے۔ انہوںنے کہاکہ نیب کے الزامات کے بعد متاثرہ شخص کی ساکھ خراب ہوجاتی ہے، وہ کاروبار نہیں کرپاتا اور وہ بینک سے قرض نہیں لے سکتا، محض الزام کی بنیاد پر اسے بھاری نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔انہوں نے وکلا ء کو مخاطب کرکے کہا کہ کیا آپ نواز شریف کے خلاف دائر مقدمات کے فیصلوں کو دنیا کی کسی عدالت میں دلائل کا حصہ بنا سکتے ہیں؟لیکن یہ حقیقت بھی جان لیں کہ نیب 21 برس میں صرف ایک سیاستدان کے خلاف عدالتی فیصلہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوا تو سوال ہوتا ہے کہ دیگر لوگ کہاں ہیں؟ قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے دیگر لوگ کدھر ہیں؟وہ ہر حکومت میںموجود ہوتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ اتفاق رائے سے ہی نیب کے قوانین میں ترمیم کی جا سکتی ہے۔نیب ایک ٹول ہے جو لوگوں کے ضمیر خریدنے کے کام آتا ہے، پاکستان کا سب سے کرپٹ ادارہ اس وقت نیب ہے، چیئرمین نیب بتائیں کہ کس سیاستدان سے کرپشن کی رقم برآمد ہوئی یا بتائیں کس سیاستدان کو اب تک سزا ہوئی، میں تین سال نیب جیل میںاور بارہ سال نیب کے دفاتر کے چکر لگاتا رہا ہوں، نواز شریف کو جن کیسز میں سزا ہوئی وہ سب کے سامنے ہیں، نیب کہتا ہے میں آپ کو منی لانڈر کہتا ہوں اب آپ ثابت کریں کہ آپ منی لانڈر نہیں ہیں، نیب کیسز میں خود ملزم کو اپنی بے گناہی ثابت کرنا ہوتی ہے، کیا چیئرمین نیب یا عدلیہ نہیں جانتے کہ کسی کو چارج شیٹ کے بغیر منی لانڈرنگ کا ملزم قرار نہیں دیا جاسکتا۔اگر کوئی ممبر 6 کروڑ کی گاڑی میں آئے اور 50 کروڑ کے گھر میں رہے تو وہ کرپٹ سیاستدان ہے یہ سوچ ہے، اس طرح صدر وزیر اعظم کو پوچھنا چاہیے کہ وہ لگژری گھروں میں کیسے رہ رہے ہیں۔انہوںنے کہا کہ جج بنتے ہوئے 10 سال کا اکائونٹس کا حساب کیوں نہیں لیا جاتا، نیب صرف انفرادی اور اجتماعی انتقام کے لیے احتساب کا نعرہ لگاتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…