جمعہ‬‮ ، 03 اکتوبر‬‮ 2025 

پاکستان کا سب سے کرپٹ ادارہ اس وقت نیب ہے شاہد خاقان عباسی

datetime 21  ‬‮نومبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی ) مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدرو سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان کا سب سے کرپٹ ادارہ اس وقت نیب ہے،احتساب کے نام پر جو قانون بنتے رہے وہ ان لوگوں پر کبھی اپلائی نہیں ہوئے جنہوں نے قانون بنائے، یہ قوانین ججز جرنیلوں بیورو کریسی اور صنعت کاروں کے لیے نہیں بنائے گئے، نیب کا نشانہ صرف سیاستدان بنے،تفتیش کے دوران

اور عدالتوں میں کیمرے لگائے جائیں تاکہ عوام کو اصل حقائق پتہ چل سکیں۔لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ احتساب کی حقیقت ابھی طرف دھاندلی ہے کیونکہ قانون کو غلط استعمال کیا جاتا ہے، احتساب کے نام پر جو قانون بنتے رہے وہ ان لوگوں پر کبھی اپلائی نہیں ہوئے جنہوں نے قانون بنائے، یہ قوانین ججز جرنیلوں بیورو کریسی اور صنعت کاروں کے لیے نہیں بنائے گئے، نیب کا نشانہ صرف سیاستدان بنے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ نیب ایک ٹول ہے جو لوگوں کے ضمیر خریدنے کے کام آتا ہے، پاکستان کا سب سے کرپٹ ادارہ اس وقت نیب ہے، چیرمین نیب بتائیں کہ کس سیاستدان سے کرپشن کی رقم برآمد ہوئی، یا بتائیں کس سیاستدان کو اب تک سزا ہوئی، میں تین سال نیب جیل اور بارہ سال نیب کے دفاتر کے چکر لگاتا رہا ہوں، نواز شریف کو جن کیسز میں سزا ہوئی وہ سب کے سامنے ہیں، نیب کہتا ہے میں آپ کو منی لانڈر کہتا ہوں اب آپ ثابت کریں کہ آپ منی لانڈر نہیں ہیں، نیب کیسز میں خود ملزم کو اپنی بے گناہی ثابت کرنا ہوتی ہے، کیا

چیئرمین نیب یا عدلیہ نہیں جانتے کہ کسی کو چارج شیٹ کے بغیر منی لانڈرنگ کا ملزم قرار نہیں دیا جاسکتا۔شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ قانون کہتا ہے فنانشل ریکارڈ 7 سال کا رکھنا ضروری ہے، نیب کہتا ہے 35 سال پرانا ریکارڈ لائیں، ظاہر ہے وہ کسی کے پاس نہیں ہوگا، اگر آپ سیاستدانوں کا احتساب چاہتے ہیں تو انہیں عوام کے سامنے اپنے اکانٹس اور لائف اسٹائل کا حساب دینا ہوگا، اگر کوئی

ممبر 6 کروڑ کی گاڑی میں آئے اور 50 کروڑ کے گھر میں رہے تو وہ کرپٹ سیاستدان ہے یہ سوچ ہے، اس طرح صدر وزیر اعظم کو پوچھنا چاہئے کہ وہ لگژری گھروں میں کیسے رھ رہے ہیں۔لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ جج بنتے ہوئے 10 سال کا اکائونٹس کا حساب کیوں نہیں لیا جاتا، نیب صرف انفرادی اور اجتماعی انتقام کے لیے احتساب کا نعرہ لگاتا ہے، نیب بیوروکریٹ کے سامنے گرفتاری کا وارنٹ اور

وزیر کے خلاف بیان کی کاپی رکھتا ہے اور سائن کرنے کا کہتا ہے، ایسے شخص کو کیسے بلا سکتا ہے جس کا پبلک منی ہر کنٹرول نہیں ہوتا، تفتیش کے دوران اور عدالتوں میں کیمرے لگائے جائیں تاکہ عوام کو اصل حقائق پتہ چل سکیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایس 400


پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…