ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

datetime 6  ‬‮نومبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ٗ سرگودھا ( این این آئی)پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ۔اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں اوگرا ،وفاقی حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیاہے ۔ درخواست میں موقف اختیا رکیا گیا کہ پٹرولیم مصنوعات

کی قیمتوں میں کابینہ کی منظوری کے بغیر اضافہ کیا گیا جو غیر قانونی ہے ۔ استدعا ہے کہ اضافے کے فیصلے کو واپس لینے کا حکم دیا جائے۔دوسری جانب پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اچانک اضافہ کے ساتھ ہی پبلک ٹرانسپورٹ مالکان نے ایک بار پھر کرائے بڑھا کر مسافروں سے لوٹ مار شروع کر دی۔زرائع کے مطابق حکومت نے گزشتہ روز پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 8 روپے سے زائد کا مزید اضافہ کر دیا جس پر اندرون شہر چلنے والے رکشوں اور دیگر گاڑیوں کے ساتھ ساتھ مختلف روٹس پر چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹ مالکان نے لاہور، میانوالی، بنوں،سیالکوٹ،راولپنڈی، ملتان، جھنگ، منڈی بہاؤالدین، جہلم، کھاریاں،سمیت دیگر شہروں کے کرایوں میں 30 سے 50 روپے تک کا اضافہ کردیا اسی طرح ساہیوال، کوٹمومن، سلانوالی، بھیرہ، شاہپور، چنیوٹ،خوشاب بھاگٹانوالہ،اور دیگر علاقوں کو جانیوالی مسافر گاڑیوں کے کرائے بڑھا دیئے جبکہ گڈز ٹرانسپورٹ مالکان نے بھی فی نگ کرایہ میں 100 روپے اور ڈلیوری چاچز میں دس روپے اضافہ کردیا ہے جس سے مہنگائی کاطوفان سر چڑھ کر بولنے لگا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…