بیجنگ (این این آئی)چین کے صدر شی جن پھنگ نے حال ہی میں صوبہ شان دونگ کا دورہ کیا اور دریائے زرد کے طاس میں ماحولیاتی تحفظ اور اعلی معیار کی ترقی کو فروغ دینے کے حوالے سے ایک سمپوزیم کی صدارت کی۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس سے دنیا کو پتہ چلتا ہے کہ چین ماحولیاتی ترجیح اور سبز ترقی کے تحت جدت کی راہ پر گامزن ہونے کے لیے کس قدر پر عزم اور
غیرمتزلزل ہے۔دریائے زرد نہ صرف چین کا دوسرا طویل ترین دریا ہے بلکہ ملک کی اقتصادی ترقی میں بھی اس کی نمایاں اہمیت ہے۔یہی وجہ ہے کہ شی جن پھنگ ہمیشہ دریائے زرد کے طاس کے ماحولیاتی تحفظ اور اعلی معیار کی ترقی کے بارے میں فکر مند رہے ہیں۔ انہوں نے سنہ 2012 سے ملک کے 9 ایسے صوبوں اور علاقوں کے دورے کیے جہاں دریائے زرد بہتا ہے، اس دوران ان کی جانب سے بارہا ماحولیاتی تحفظ اور دریائے زرد کے کنارے کلیدی علاقوں کی تعمیر پر زور دیا گیا ہے۔زرد دریا کے طاس کے ماحولیاتی تحفظ اور اعلی معیار کی ترقی کے حوالے درپیش کچھ نمایاں مسائل سے نمٹنے کے لیے صدر شی نے تحفظ اور ترقی کے درمیان ربط کے درست ادراک اورسرسبز و شاداب راہ پر مضبوطی سے عمل کریںکا تصور پیش کیا۔دنیا نے دیکھا ہے کہ حالیہ برسوں میں صدر شی جن پھنگ کے ہر ملکی دورے میں ماحولیاتی تہذیب کی تعمیر ایک اہم ایجنڈا رہا ہے، جو چین کی ریاستی گورننس میں ماحولیات کی اہم حیثیت کو اجاگر کرتا ہے۔ ماحولیاتی ترجیحات، سبز ترقی اور ماحولیاتی تہذیب کے تصور کو فروغ دیتے ہوئے، چین اپنے اقدامات کے ذریعے بین الاقوامی برادری کے لیے ایک مثال قائم کرے گا اور دنیا کو درپیش موسمیاتی اور ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے میں اپنا کردار ادا گا۔