جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

بجلی مہنگی ہونے کی تمام تر ذمہ داری ن لیگ پر ڈال دی گئی

datetime 15  اکتوبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے مہنگی بجلی کی ذمہ داری سابقہ حکومت پر ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے مہنگے داموں معاہدے کیے جس کے سنگین نتائج کا سامنا ہے،گردشی قرضوں میں اضافے کی وجہ سابق حکومت کے بجلی کے مہنگے معاہدے ہیں، حکومت جس قیمت پر بجلی خرید کر صارفین کو مہیا کررہی ہے اس میں ڈیڑھ سے دو روپے کا فرق آرہا ہے،

جب اس فرق کو سالانہ استعمال ہونے والے اربوں یونٹس کے تناظر میں دیکھا جائے تو غیرمعمولی رقم بنتی ہے اور یہ ہی گردشی قرضوں میں اضافے کی بنیادی وجہ ہے،ہم نے نیپرا کو ایک روپے 39 پیسے فی یونٹ اضافے کی سمری ارسال کردی ہے، ایسے صارفین جن کا بجلی کا استعمال 200 یونٹ سے کم ہوگا، اس اضافے کا اطلاق ان پر نہیں ہوگا،انڈسٹریل پیکج پر بھی اس اضافے کا اطلاق نہیں ہوگا، ٹیرف میں اضافہ یکم نومبر سے ہوگا،گیس کا بحران نہیں ہوگا۔ جمعہ کو یہاں وزیر مملکت فرخ حبیب کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر حماد اظہر نے مہنگی بجلی کی ذمہ داری سابقہ حکومت پر ڈالتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے مہنگے داموں معاہدے کیے جس کے سنگین نتائج کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ بجلی کے صنعتی پیکج سے بہت فائدہ ہوا، گزشتہ سال کے برعکس 15 فیصد جبکہ مجموعی طور پر 6 سے 10 فیصد بجلی کی کھپت میں اضافہ ہوا۔حماد اظہر نے کہا کہ ریکوریز میں بہتری اور لاسز میں کمی آئی ہے، نیپرا نے 15 سے 13فیصد کے ہدف پر نظرثانی کی اور حکومت نے اپنے پرانے جینکوز کو بند کردیا ہے جہاں موجود افسران اور عملے کو محض تنخواہیں دی جارہی تھیں۔وفاقی وزیر توانائی نے کہا کہ مہنگے اور غیر ضروری بجلی کے معاہدوں کے باعث ہمیں بجلی کے ٹیرف میں اضافہ کرنا پڑتا ہے اور آج بھی ایک مرتبہ پھر بجلی مہنگی کرنی پڑ رہی ہے،

ری کوریز اور لائن لاسز میں 3 سال سے بہتر آرہی ہے۔حماد اظہر نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق کہا کہ ہم نے نیپرا کو ایک روپے 39 پیسے فی یونٹ اضافے کی سمری ارسال کردی ہے، ایسے صارفین جن کا بجلی کا استعمال 200 یونٹ سے کم ہوگا، اس اضافے کا اطلاق ان پر نہیں ہوگا۔انہوں نے واضح کیا کہ انڈسٹریل پیکج پر

بھی اس اضافے کا اطلاق نہیں ہوگا، ٹیرف میں اضافہ یکم نومبر سے ہوگا۔گیس کے بحران سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ برطانیہ سے لے کر بھارت تک بجلی کا بحران ہے، کووڈ 19 کے بعد گیس کی لائنز بھی متاثر ہوئی ہیں۔وزیر خزانہ حماد اظہر نے کہا کہ پاکستان میں برطانیہ، یورپ یا روس کی طرح گیس کا بحران نہیں

ہے جبکہ برطانیہ میں 500 فیصد گیس کی قیمت بڑھی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 2019 سے گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوا جبکہ نومبر اور دسمبر کے لیے آر ایل این جی کے 10 کارگوز کے ٹینڈر حاصل کرچکے ہیں، گزشتہ سال 9 کارگوز حاصل کیے تھے۔حماد اظہر نے کہا کہ ملکی سطح پر گیس کی پیداوار میں 9

فیصد سے بتدریج کمی آرہی ہے اور یہ عمل گزشتہ 15 برس سے جاری ہے۔وفاقی وزیر خزانہ نے ملک میں گیس کے بحران سے متعلق خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر درآمد شدہ گیس کو اپنی گیس کی لائنز میں شامل کیا تو گزشتہ برس 30 سے 35 ارب روپے نقصان ہوا تھا، اب جبکہ درآمد شدہ گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے تو نقصان اور زیادہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ قیمتوں کے نظام میں تبدیلی کرنے جارہے ہیں جس کے تحت درآمد شدہ گیس

اپنی پائپ لائنوں میں ڈال سکیں گے اور سوئی کمپنیوں کو 40 ارب روپے کا نقصان نہیں ہوگا۔انہوں نے کہاکہ ایسا نہیں ہوگا کہ سابقہ حکومتوں کی طرح کہ سپلائی بڑھائے بغیر طلب کی ضرورت کو نظر انداز کرتے رہیں اور سیاسی بنیادوں پر پائپ لائنز ڈالتے جائیں۔حماد اظہر نے کہا کہ انہیں معلوم تھا کہ گیس نہیں ہے اور پائپ لائنز ڈال دی اور اب ہمیں کہتے ہیں کہ گیس دو، انہوں نے عوام کو دھوکا دینے کے لیے ایسا کیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…