کراچی(نیوز ڈیسک) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مالی نظام کے استحکام کو یقینی بنانے اور نگرانی وریگولیٹری ریجیم کو مزید مستحکم بنانے کے سلسلے میں پاکستان میں نظام کے لحاظ سے اہم ملکی بینکوں (ڈی۔ ایس آئی بیز۔ڈومیسٹک سسٹمیٹ کلی امپورٹڈ بینکس) کی شناخت، نگرانی/ضابطہ کاری کے لیے فریم ورک تیار کرلیاہے اور اس کے نفاذ سے قبل مسودے پربینکاری صنعت، دانشوروں، اقتصادی ماہرین اور دیگر فریقین کی 31 اگست 2015 تک رائے طلب کر لی ہے۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے جاری اعلامیے کے مطابق حالیہ عالمی معاشی بحران کے تناظر میں نظام کے لحاظ سے اہم مالیاتی ادارے توجہ کا مرکز بنے، مالی استحکام بورڈ / بازل کمیٹی برائے بینکاری نگرانی (بی سی بی ایس) نے نومبر 2011 میں بڑے مالیاتی اداروں کی لچک بڑھانے کی غرض سے ایک G-SIFIs فریم ورک جاری کیا تھا، بعد میں اکتوبر 2012 میں اس فریم ورک کو ”ڈی۔ایس ا?ئی بیز“ تک وسیع کر دیا گیا، اسٹیٹ بینک بین الاقوامی سطح پر ہونے والی تبدیلیوں سے آگاہ ہے۔اس کے ساتھ ساتھ اسے پاکستان کے مالیاتی اداروں میں نظامیاتی اکتشاف (سسٹمیٹک ایکسپوزر) کے بڑھنے سے بہتر طور پر نمٹنا بھی ہے چنانچہ اسٹیٹ بینک نے یہ فریم ورک تیار کیا ہے جس میں نظام کے لحاظ سے اہم ملکی بینکوں کی شناخت کے لیے معیار مقرر کرنا اور ڈی۔ ایس آئی بیزکی لچک بڑھانے کے لیے ان کے حوالے سے پالیسی مضمرات پر مستقبل کی راہ کاتعین شامل ہے، فریم ورک میں پاکستان میں نظام کے لحاظ سے اہم ملکی بینکوں کی شناخت کی غرض سے معیار مقرر کرنے کے لیے بی سی بی ایس کا نشانیہ طریقہ کار اختیار کیا گیا ہے۔نظامیاتی اہمیت کی پیمائش کے لیے جو اظہاریے استعمال کیے گئے ہیں وہ حجم، مالی لین دین کا باہمی ربط، پائیداریت اور پیچیدگی ہیں، اس کے علاوہ فریم ورک میں نظام کے لحاظ سے اہم ملکی بینکوں کے لیے ممکنہ مخصوص ضوابط، نگرانی اور کوائف کے اظہار کی شرائط جیسے امور پر بھی توجہ دی گئی ہے تاکہ مالی استحکام برقرار رکھا جائے اور بحران کے دوران ایسے اداروں کے انتظام کے لیے براہ راست مدد اور حکومت کی مضمر ضمانت حاصل کرنے کا امکان کم کیا جائے۔توقع ہے کہ نظام کے لحاظ سے اہم ملکی مالی اداروں کی شناخت اور ضوابطی و نگراں فریم ورک کی تشکیل کے سلسلے میں مستقبل میں ہونے والا کام نظام کے خطرے کو محدود کرنے اور مالی شعبے کا استحکام یقینی بنانے میں بہت کارا?مد ثابت ہو گا۔
اسٹیٹ بینک نے بحرانی صورتحال سے نمٹنے کیلئے کام شروع کردیا
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
ہم بگرام ایئربیس افغانستان سے واپس لینے جا رہے ہیں، صدر ٹرمپ کا اعلان
-
سعودی عرب کے بعد 2اور ممالک بھی پاکستان کے ساتھ اسی طرح کےمعاہدے کرنے ...
-
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدے پر بھارت کا ردعمل بھی آ گیا
-
زلزلے کے جھٹکے، شہری خوفزدہ ہو کر گھروں سے باہر نکل آئے
-
گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملے کا خطرہ: پاکستان سمیت 16 ممالک کا اسرائیل کو سخت ...
-
آن لائن گیم میں 13 لاکھ روپے ہارنے پر 14 سالہ بچے کی خودکشی
-
بنکاک ائیرپورٹ پر خاتون مسافر کو چھونے والا پاکستانی شخص پکڑا گیا
-
انصاف کے دروازے بند ، میرا کمرا پنجرہ بنادیا گیا ، عمران خان کا چیف ...
-
فوڈ پوائزنگ سے انٹرنیشنل کبڈی پلیئر کے 4 بچے ہلاک
-
حکومت پنجاب نے صوبے کی پہلی ای ٹیکسی سکیم کے باقاعدہ آغاز کا اعلان کر ...
-
توشہ خانہ ٹو کیس کے 2 اہم گواہان کے بیانات سامنے آگئے، سیٹ کی قیمت ...
-
نوجوانوں کیلئے خوشخبری، پنجاب پولیس میں سب انسپکٹرز کی نوکریاں آ گئیں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
ہم بگرام ایئربیس افغانستان سے واپس لینے جا رہے ہیں، صدر ٹرمپ کا اعلان
-
سعودی عرب کے بعد 2اور ممالک بھی پاکستان کے ساتھ اسی طرح کےمعاہدے کرنے والے ہیں،حامد میر
-
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدے پر بھارت کا ردعمل بھی آ گیا
-
زلزلے کے جھٹکے، شہری خوفزدہ ہو کر گھروں سے باہر نکل آئے
-
گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملے کا خطرہ: پاکستان سمیت 16 ممالک کا اسرائیل کو سخت انتباہ
-
آن لائن گیم میں 13 لاکھ روپے ہارنے پر 14 سالہ بچے کی خودکشی
-
بنکاک ائیرپورٹ پر خاتون مسافر کو چھونے والا پاکستانی شخص پکڑا گیا
-
انصاف کے دروازے بند ، میرا کمرا پنجرہ بنادیا گیا ، عمران خان کا چیف جسٹس کو خط
-
فوڈ پوائزنگ سے انٹرنیشنل کبڈی پلیئر کے 4 بچے ہلاک
-
حکومت پنجاب نے صوبے کی پہلی ای ٹیکسی سکیم کے باقاعدہ آغاز کا اعلان کر دیا
-
توشہ خانہ ٹو کیس کے 2 اہم گواہان کے بیانات سامنے آگئے، سیٹ کی قیمت کم لگانے کا اعتراف
-
نوجوانوں کیلئے خوشخبری، پنجاب پولیس میں سب انسپکٹرز کی نوکریاں آ گئیں
-
توہین رسالت کے مقدمے میں گرفتار مرزا محمد علی اڈیالہ جیل منتقل
-
انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مزید اضافہ