اسلام آباد(آن لائن)حکومت نے پی ٹی وی پارلیمنٹ کی فیڈ استعمال کرنے والے نجی چینلز سے پیسے لینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔سینیٹر فیصل جاوید کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی اطلاعات و نشریات کا اجلاس ہوا۔ وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ جو نجی چینل پی ٹی وی پارلیمنٹ استعمال کر رہے ہیں وہ پیسے دیں گے۔پی ٹی وی پارلیمنٹ کی براڈکاسٹ لیکر پیسے لے رہے ہیں ہمیں نہیں دے رہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی پارلیمنٹ کو کمرشل وینچر کی طرف چلانا چاہتے ہیں۔ پی ٹی وی پارلیمنٹ سے جو نجی چینلز ہماری تقاریر چلانا چاہتے ہیں وہ ہمیں پیسے ادا کریں گے۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ نجی چینلز کو اجازت ہی نہیں تو وہ کیسے آکر کوریج کریں۔ وزیراطلاعات نے کہا کہنجی چینلز کو اجازت دینا میرا اختیار نہیں۔ یا تو میں آپ سے پیسے لوں یا پھر پارلیمنٹ پیسے لے۔فواد چودھری نے کہا سب سے بڑا ظلم پی ٹی وی اسٹیل مل اور پی آئی اے سمیت دیگر اداروں کے ساتھ ہوا، 2008 سے 2018 تک 2ہزار200 لوگ بھرتی کیے گئے۔ پی ٹی وی میں 80فیصد لوگ میٹرک پاس ہیں۔مصطفی نواز کھوکھر نے کہا اگر ماضی میں بھرتیاں زیادہ کی گئیں تو حکومت نے آکر کیوں کیں؟ فواد چوہدری نے کہا جو حالیہ بھرتیاں کی گئی ہیں وہ کوٹہ سسٹم کے تحت کی گئی ہیں۔پی ٹی وی کے ملازمین کی تنخواہیں نہ بڑھانے کے معاملے پر غور کیا گیا۔سینیٹرعرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی وی میں تنخواہوں کی ادائیگی کا کوئی طریقہ کار نہیں،75 ملازمین کو 5 سال سے ڈیلی ویجز پر رکھا گیا ہے۔راشد لطیف کو 4 لاکھ سے ساڑھے 9 لاکھ روپے دے رہے ہیں۔ ایک شخص 4لاکھ سے9 لاکھ تک پہنچ سکتا ہے تو بچی 50 ہزار سے اوپر کیوں نہیں بڑھ سکتی۔ آپ کا جی چاہتا ہے تو 2،2 لاکھ روپے ایک شخص کی تنخواہ بڑھا دیتے ہیں۔فواد چودھری نے عرفان صدیقی کیساتھ مکالمے میں کہا کہ
آپ بچوں کی سیلری میں اضافہ چاہتے ہیں تو اپنی ہمیں دے دیں۔عرفان صدیقی نے کہا آپ نے اتنا منافع کمایا ہے تو اس میں سے دے دیں۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ میں چیئرٹی نہیں چلا رہا۔ آپ اپنی تنخواہیں ہماری طرف شفٹ کردیں تو ان بچوں کی تنخواہ بڑھا دیں گے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ٹی وی نے پہلی دفعہ 1.3 بلین روپے منافع حاصل کیا۔ اسپورٹس چینل سرکار نہیں چلا سکتی۔ پی ٹی وی اسپورٹس کو 3ماہ میں ایچ ڈی کردیا جائیگا۔ بچوں کے لیے ایک نیا چینل لا رہے ہیں۔