کراچی(نیوزڈیسک) پاکستان کی طرف سے مزید 151 بھارتی ماہی گیروں کو رہا کرنے کا فیصلہ، پاکستان فشر فوک فورم کی طرف سے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے بھارت میں قید پاکستانی ماہی گیروں کو رہائی کا مطالبہ: تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بھارت سمندری حدود کی خلاف ورزی کی آڑ میں ماہی گیروں کی گرفتاری کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں، مگر گذشتہ کچھ سالوں سے پاکستان کی طرف سے جیلوں میں قید بھارتی ماہی گیروں کو وقتاً بوقتاً بڑی تعداد میں رہا کر کے ان گھروں کی طرف روانہ کیا جارہا ہے۔ اس سلسلے میں گذشتہ روز پاکستان حکومت کی طرف سے مزید 151 بھارتی ماہی گیروں کو 2 اگست 2015ئ، بروز اتوار کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پاکستان فشر فوک فورم کی طرف سے حکومتی فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ ان کے جیلوں میں قید پاکستانی ماہی گیروں کو فوری طور پر آزاد کرکے اپنے گھروں کی طرف روانہ کیا جائے تاکہ ان کے ورثا بے بسی اور بیروزگاری کی زندگی کو ختم کر کے خوشحال زندگی کا سفر شروع کرسکیں۔ پاکستان فشر فوک فورم کے مرکزی چیئرمین محمد علی شاہ کا کہنا ہے کہ اس وقت 99 سے زائد پاکستانی ماہی گیر بھارتی جیلوں میں قید اور 215 سے زائد کشتیاں بھارتی تحویل میں ہیں، جبکہ بھارتی حکومت کی طرف سے صرف 27 پاکستانی ماہی گیروں کی جیل میں موجودگی کی تصدیق کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت نے ہمیشہ تنگدلی کا ثبوت دیا ہے، جبکہ پاکستان کی طرف سے ہمیشہ بڑی تعداد میں بھارتی ماہی گیروں کو رہا کر کے ان کے گھر روانہ کیا جاتا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک اپنے اپنے آزادی کے دن کے موقع پر جیلوں میں قید تمام پاکستانی و بھارتی ماہی گیروں کو رہا کر کے انسان دوست اور جمہوریت پسند ہونے کا ثبوت دیں گے۔