پشاور(این این آئی)جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ فاٹا کا صوبے میں انضمام قبائل اور پاکستان دونوں کے لیے نقصان دہ ہے جس سے قبائلی عوام کی حق تلفی ہوئی اور فاٹا مزید مسائل کے دلدل میں پھنس گیا جہاں کبھی لوگوں کے مسائل ایف سی آر میں حل ہوا کرتے اب وہاں شہری دوہری اذیت کا شکار ہیں۔جمعیت علمائے اسلام فاٹا کے زیر اہتمام منعقدہ جرگے سے
مولانا فضل الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے فاٹا کا صوبے میں انضمام قبائل اور پاکستان دونوں کے لیے نقصان دہ ہے جس سے قبائلی عوام کی حق تلفی ہوئی اور فاٹا مزید مسائل کے دلدل میں پھنس گیا جہاں کبھی لوگوں کے مسائل ایف سی آر میں حل ہوا کرتے اب وہاں شہری دوہری اذیت کا شکار ہیں جہاں نہ ڈپٹی کمشنر نظام چلا سکتا ہے پولیس ہے نہ ہی پولیٹیکل ایجنٹ ۔ جمعیت علماء اسلام کے صوبائی مفتی محمود مرکز میں منعقدہ قبائلی جرگہ سے جمیعت فاٹا کے امیر مفتی عبدالشکور سمیت قبائلی مشران ملکان نے بھی خطاب کیا اس موقع پر جرگے کے مشران نے متفقہ طور پر فاٹا کے صوبے میں انضمام کو مسترد کرتے ہوئے فوری طور پر قبائل کو اپنی پرانی حیثیت پر بحال کرنے کا مطالبہ کیا ۔جرگے سے جاری ہونے والے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ فاٹا انضمام کے خلاف تحریک کو مزید تیز کیا جائے گا فاٹا کے تمام ایجنسیوں میں ملاقاتوں کے لیے کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو فاٹا بھر کے قائدین سے ملاقاتیں کرکے ان کو انضمام کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے پر قائل کرے گی ۔اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ 2012 میں بننے والے جرگے جس کی قیادت ملک شاہنواز وزیر کرینگے دوبارہ فعال اور متحرک کرکے انضمام کے خلاف تحریک میں کردار ادا کرنے کا ٹاسک سونپا جائے گا اس موقع پر فاٹا جماعت کے امیر مفتی عبدالشکور کی قیادت کو بااختیار بنایا جائے گا جو خود سے ایک کمیٹی تشکیل دیں گے جو تمام ایجنسیوں کا دورہ کرے گی۔