اسلام آباد (نیوزڈیسک) پاکستان کے 25بڑے شہروں کی آبادی میں گزشتہ دس سال کے دوران73 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ اگلے پندرہ سال کے دوران ان شہروں کی آبادی میں زیادہ تیزی سے متوقع ہے۔ بڑے شہروں کی نسبت درمیانے سائز کے شہروں میں آبادی کی نقل مکانی کی شرح زیادہ ہوئی ہے۔ یہ بات ورلڈ بنک کی ایک رپورٹ میں بتائی گئی ہے۔ ورلڈ بنک نے دنیا کے بڑے شہروں کا ڈیٹا جاری کیا ہے جن میں پاکستان کے25 بڑے شہروں کی آبادی بھی شامل ہے۔معروف تحقیقاتی صحافی فخردرانی کے مطابق اعداد و شمار کے مطابق اسلام آباد وہ واحد شہر ہے جس کی آبادی میں گزشتہ دس سال کے دوران سب سے تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ دس سال کے دوران اسلام آباد کی آبادی میں سب سے زیادہ یعنی73 فیصد اضافہ ہوا ہے۔دوسرا نمبر بہاولپورکا آتا ہے جس کی آبادی میں اسی عرصہ کے دوران 59 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ تیسرا نمبرلاڑکانہ کا آتا ہے جس کی آبادی57 فیصد بڑھی ہے۔ کوئٹہ کی آبادی میں 48 فیصد جبکہ شیخوپورہ کی آبادی میں 46 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ گو کہ کراچی، لاہور، راولپنڈی اور پشاور جیسے بڑے شہروں میں آبادی کی منتقلی بہت زیادہ ہوئی ہے تاہم دیگر شہروں کی نسبت یہ منتقلی بہت کم تھی۔ مثال کے طور پر 2005ء میں کراچی کی آبادی 11.88 ملین تھی جبکہ 2015ء میں بڑھ کر 16.61 ملین ہوگئی جس کا مطلب یہ ہوا کہ گزشتہ دس سال کے دوران47 لاکھ افراد کراچی منتقل ہوئے۔ یہ کل آبادی کا 39 فیصد ہے۔ اسی طرح راولپنڈی کی اسی عرصے میں39.3 فیصد، لاہورکی36.8 فیصدجبکہ پشاور کی38.2 فیصد آبادی بڑھی ہے۔ اگر ہم 2005ء کے اعداد وشمار کا جائزہ لیں تو اسلام آباد کی آبادی اس وقت 7 لاکھ 87ہزار پانچ سو آٹھ تھی، 2010ء میں یہ 1.03 ملین ہوگئی جبکہ 2015ء میں یہ آبادی بڑھ کر 1.36 ملین تک جاپہنچی۔ 2005ء سے 2015ء کے اعداد و شمار کا جائزہ لیں تو سیالکوٹ کی شہری آبادی میں سب سے کم یعنی 20 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔ جھنگ کی آبادی میں 26 فیصد، حیدر آباد 28.1 فیصد، قصور کی آبادی میں 29.1 جبکہ سرگودھا کی آبادی میں 29.6 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ میں 1930ء تک اسی رفتار سے آبادی میں اضافہ کی پیشنگوئی کی گئی ہے۔ عالمی بنک کی پیشنگوئی کے مطابق اسلام آباد کے سوا جہاں دوسرے علاقوں سے آبادی کی منتقلی73 فیصد سے کم ہو کر66 فیصد پر آجائے گی دیگر تمام شہروں کی آبادی میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ بہاولپور کی آبادی میں 62 فیصد، لاڑکانہ 61 فیصد، کوئٹہ 56 فیصد جبکہ شیخوپورہ کی آبادی میں 57 فیصد اضافہ کی پیشنگوئی کی گئی ہے۔ رپورٹ میں مزید پیشنگوئی کی گئی ہے کہ سیالکوٹ کی آبادی میں جو45.6 فیصد اضافہ ہوگا یہ25 شہروں میں آبادی میں اضافہ کی شرح میں اب بھی سب سے کم ہوگا