لاہور( این این آئی )آل پاکستان موٹر ڈیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ایچ ایم شہزاد نے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک کی پابندیوں کے نتیجے میں درآمدی کار کے شعبے کی فروخت میں 20 فیصد تک کمی آئے گی کیونکہ درآمدی گاڑیوں کے تقریباً 20 فیصد خریدار آٹو فنانسنگ کی
سہولت سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ایک بیان میں انہوںنے کہا کہ درآمدی گاڑیوں کیلئے فنانس رکھنے والے افراد کو اب بالخصوص ایک ہزار سی سی اور اس سے چھوٹی مقامی سطح پر تیار گاڑیوں کی طرف جانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم اوسطاًدیکھیں تو مقامی سطح پر تیار ہونیوالی کاروں میں 50 سے 70 فیصد تک درآمد شدہ پرزے ہوتے ہیں لیکن اگر ہم درآمدی پرزوں کی قیمت کا اندازہ لگائیں تو میرا خیال ہے کہ یہ کار کی کل قیمت کے 80 فیصد تک پہنچ سکتی ہے۔انہوںنے کہاکہ پاکستان میں گزشتہ سال گاڑیوں کی فروخت کا تقریباً نصف آٹو فنانسنگ کے ذریعے ہوا، اس کی وجہ یہ تھی کہ اسٹیٹ بینک نے کرونا وبا ء کے دوران شرح سود 13.25 فیصد سے کم کرکے 7 فیصد کردیا تھا، آٹو فنانسنگ کیلئے بینک کی شرح 17 فیصد کی بلند سطح سے کم ہوکر 10 فیصد اور 11 فیصد رہ گئی ہیں۔