سانگلہ ہل(آن لائن)دوسروں کی جان بچاتے بچاتے چارج نرس زندگی اورموت کی کشمکش میں مبتلاہو گئی تفصیلات کے مطابق سانگلہ ہل کی رہائشی الائیڈ ہسپتال فیصل آباد میں تعینات چارج نرس ماریہ سلمون خاں کورونا مریضوں کا علاج کرتے کرتے خود بھی اس موذی مرض کا شکار ہو گئیں ،
انسانیت کی خدمت انجام دینے والی نرس اپنے ہی ہسپتال میں بے بسی کی تصویر بن کر رہ گئی ہے،اس کے اہل خانہ تحسین خاں ایڈووکیٹ،ٹی ایچ کیو ہسپتال کی چارج نرس سٹیلہ سلمون خاں نے تصویر شیئر کرتے ہوئے سوشل میڈیا صارفین سے اپیل کی تھی کہ کورونا وبا میں فرنٹ لائن ہیلتھ ورکر کے طور پر خدمات انجام دینے والی ماریہ سلمون کو آپ کی دعاؤں کی ضرورت ہے،بتایا گیا ہے کہ ماریہ سلمون خاں کی عمر50سال سے زائد ہونے کے باوجود اس کی ڈیوٹی کورونا وارڈ میں لگا دی گئی،جو دن رات کورونا مریضوں کی جان بچاتے خود کورونا کا شکار ہو گئی، طبیعت ناساز ہونے پر ہسپتال سے ادویات دے کر چھٹی پر بھیج دیا گیا کوئی ٹیسٹ نہ کئے گئے، گھر میں حالت بگڑنے پر اسے الائیڈ ہسپتال کے میڈیکل ایمر جنسی میں داخل کیا گیا،پھر آئی سی یو اور اب سی پیپ میں منتقل کر دیا گیاہے،ہسپتال کے سینئر ڈاکٹر سلیمان شکور نے علاج معالجہ کی سہولیات فراہم کیں مگر ا ب ڈاکٹر نے بے بسی کا اظہار کردیا،ماریہ سلمون اپنے ہی ہسپتال میں بے بسی کی تصویر بنے زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلاء ہے،اہل خانہ نے وزیر اعظم عمران خاں اور وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے مطالبہ کیا ہے کہ مریضوں کی جان بچانے کیلئے دن رات خدمات سرانجام دینے والی ماریہ کی جان بچانے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں اور اس کا خصوصی علاج کرایا جائے۔