دوشنبے (این این آئی)پاکستان اور تاجکستان نے تاریخی دستاویزات کو محفوظ بنانے، لائبریریوں کی تعمیر اور مالی ٹیکس چوری کی روک تھام میں تعاون کے معاہدے پر دستخط کر دیئے ہیں جبکہ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ تین دہشتگرد گروپ اب بھی افغان سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال کررہے ہیں،افغان تاریخ میں یہ فیصلہ کن گھڑی ہے، 40سالہ خانہ جنگی ختم ہوسکتی ہے،
افغانستان میں خطرات بڑھ بھی سکتے ہیں۔ جمعہ کو شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کے موقع پر پاکستان اور تاجکستان کے درمیان باہمی تعاون کے مختلف معاہدوں پر دستخط کی تقریب ہوئی وزیر اعظم عمران خان اور تاجکستان کے صدر امام علی رحمان نے تقریب کو ملاحظہ کیا،ان معاہدوں میں تاریخی دستاویزات کو محفوظ بنانے، لائبریریوں کی تعمیر اور مالی ٹیکس چوری کی روک تھام میں تعاون کے معاہدے شامل ہیں ان معاہدوں کی مفاہمتی یاداشتوں پر تاجکستان کے وزیر خارجہ سراج الدین مہرالدین اور پاکستان کے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے دستخط کئیوفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد حسین چوہدری،مشیر تجارت رزاق داؤد، قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف اور وزارتِ خارجہ کے سینئر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔بعد ازاں وزیراعظم عمران خان اور تاجک صدرامام علی رحمان نے مشترکہ نیوز کانفرنس کی۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ وہ شنگھائی تعاون تنظیم کے کامیاب انعقاد پر تاجک صدراور انکے ملک کو مبارکباد دیتے ہیں۔وزیراعظم نے بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے فروغ اور افغان صورتحال سے متعلق بات چیت ہوئی۔عمران خان نے کہا کہ افغانستان میں 40 سال سے جنگ جاری تھی جس سے افغان عوام متاثر ہوئی،افغانستان میں امن واستحکام نا صرف پاکستان اور تاجکستان بلکہ پورے خطے کے مفاد میں ہے۔
پنج شیر میں تاجک اور طالبان کے درمیان معاملے کے پرامن حل کیلئے ثالثی پر بات ہوئی،پنج شیر کے معاملے کو پرامن طریقے سے حل کیاجائے۔انوں نے کہاکہ افغان تاریخ میں یہ فیصلہ کن گھڑی ہے، 40سالہ خانہ جنگی ختم ہوسکتی ہے،افغانستان میں خطرات بڑھ بھی سکتے ہیں۔قبل ازیں وزیراعظم عمران خان نے تاجک صدر امام علی رحمان سے ملاقات بھی کی جس میں افغان صورتحال سمیت دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔