فیصل آباد (این این آئی)وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ ڈاکٹر شہباز گل نے الزام عائد کیا ہے کہ مولانا فضل الرحمن نے کرپشن سے جائیدادیں بنائیں،پاک فوج کے بارے میں مولانا فضل الرحمن کے خیالات سن کر شدید رنج اور تکلیف ہوئی،کروڑوں روپے کی کرپشن کرنے کے باوجودقوم سے معافی نہیں مانگی۔ہفتہ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران
انہوں نے کہا کہ مولانا نے بڑے پیمانے پر ملکی دولت کو لوٹااور اندرون و بیرون ملک جائیدادیں بنائیں مگر اس پر انہیں کوئی شرمندگی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ مولانانے خیبر پختونخواہ میں زمینیں لیں، لوٹ مار اور کرپشن کی کمائی سے دبئی میں فلیٹ لیا، ڈیرہ اسماعیل خان میں گھر اور 5 ایکڑ اراضی رشوت میں لی، ایف ایٹ اسلام آباد میں قیمتی پلاٹ لیا،پشاور، کراچی،کوئٹہ میں فلیٹ اور دوکانیں لیں،شورکوٹ ضلع جھنگ میں گھر اور 5ایکڑ زرعی اراضی لی، چک شہزاد اسلام آباد میں 3 ارب روپے سے زائد مالیت کی پراپرٹی خریدی، گل وزیر اور اس کے صاحبزادوں کو فرنٹ مین رکھا ، کرپشن پرانہوں نے قوم سے معافی نہیں مانگی۔انہوں نے کہا کہ مولانا نے وطن عزیز کے دفاع کیلئے آج تک خون تو کیا اپنے پسینے کا بھی ایک قطرہ تک نہیں بہایالیکن اب وہ اپنی ناکامیوں کو کسی اور کے سر تھونپنے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن نے جو کروڑوں کی خورد برد کی اس پرقوم سے معافی مانگیں اور وکٹ کے ایک طرف کھیلنے سمیت بتائیں کہ وہ کس کے ساتھ ہیں۔انہوں نے کہا کہ مولاناکے قول و فعل کے اسی تضاد کے باعث اب صرف مسلم لیگ ن ہی مولانا کے پیچھے لگی ہوئی ہے جو بذات خودجی ٹی روڈ کی پارٹی بن گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا نے گزشتہ روز میڈیا پر آکر کھلے عام کہا کہ اگر حکومت بنانی یا حکومت کرنی ہے تو اس کیلئے فوج سے بھیک مانگنا پڑتی ہے
حالانکہ ان کی اس ہرزہ سرائی میں کوئی صداقت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں سب سے زیادہ تکلیف اس لئے بھی ہوئی کہ مولانا نے اس بات کیلئے ان دنوں کا انتخاب کیا جب جنگ ستمبر کے حوالے سے پوری قوم اپنے شہیدوں و غازیوں کی لازوال اور بے مثال قربانیوں کو یاد کرکے انہیں خراج عقیدت و ضراج تحسین پیش کرنے جارہی ہے۔
ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ جس فوج نے اپنے خون سے پاکستان کی آبیاری کی اوراسے سینچا ہم اس کیخلاف گستاخی برداشت نہیں کریں گے اور اگر مولانا فضل الرحمن اپنی ریشہ دوانیوں سے باز نہ آئے تو ان کا تمام کچا چٹھا کھول کر رکھ دیں گے جس کے بعد وہ کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہ رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہی
مولانا فضل الرحمن ہیں جو امریکی سفیروں سے کہتے تھے کہ وہ ان سے ملک سے باہر بات کرنا چاہتے ہیں اور ان سفیروں کی یہ رپورٹس بھی ریکارڈ پر موجود ہیں جس میں مولانا نے کہا کہ اگر انہیں پاکستان کا وزیراعظم بنا دیا جا ئے تو امریکی جو کہیں گے وہ کرنے کو تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کیلئے خون بہانے والوں کے
خلاف ہم کوئی مغلظات برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہی مولانا ہیں جن کے ساتھی کل تک پاکستان کے ازلی دشمن سے پیار کی پینگیں بڑھاتے انہیں اپنے گھروں میں اپنی شادیوں پر بلاتے اور ان سے لندن میں چھپ چھپ کر ملاقاتیں کرتے حالانکہ ان کو علم تھا کہ ان کا انداز کیا ہے اور وہ کس طرح پاکستان کو گالیاں دیتے ہیں
لیکن تاریخ نے دیکھ کہ انہیں اپنے جوتے اور دھوتیاں چھوڑ کر بھاگنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ حیرت کا مقام ہے کہ اب یہی مولانا افغانستان میں جیتنے والوں کو مبارکباد کے پیغامات بھجوا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مولانا نے مختلف ادوار میں کرپشن کی تاریخ کو شرماکر رکھ دیا اور ہر سیاسی دور میں انہیں بلیک میل کرکے بھاری بھرکم مفادات
حاصل کئے گئے لیکن پاکستان کی تاریخ میں عمران خان پہلے وزیراعظم ہیں جنہوں نے ان کو گھاس نہیں ڈالی اور پہلی بار انہیں اقتدار کے مزے لینے کا موقع نہیں ملا اسی لئے وہ پانی سے باہر مچھلی کی طرح تڑپ رہے ہیں۔ ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ اب جب قومی احتساب بیورو نے ان سے ان کی کرپشن کی بابت پوچھ گچھ کیلئے بلایا ہے
تو وہ کہتے ہیں کہ میں نیب میں پیش نہیں ہوں گا کیا وہ کوئی مقدس گائے ہیں یا وہ پاکستانی نہیں لہذا وہ واضح کرتے ہیں کہ اب یہاں طاقتور کیلئے الگ اور کمزور کیلئے الگ قانون نہیں چلے گا اور مولانا کو بھی دوسروں کی طرح اپنے کئے کا حساب دینا ہوگا۔ انہوں نے جنگ ستمبر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 965 1کی جنگ میں ہماری
افواج نے جرات و بہادری کی نئی مثالیں قائم کیں اور6 ستمبر کو پاکستانی سپوتوں نے اسلحہ اور تعداد میں کمی کے باوجود دشمن کو پسپا کیااور طاقت کے نشے میں چور دشمن کو ناکوں چنے چبوائے۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال ستمبر میں پوری پاکستانی قوم ہر قسم کے سیاسی، و دیگر اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر اپنے شہدا کو خراج عقیدت پیش
کرتی ہے بلکہ پوری قوم اپنے جوانوں کے ساتھ ملک کے دفاع میں شانہ بشانہ کھڑی ہے نیزہمیں ایئر فورس اور بری و بحری افواج کے شہدا اور غازیوں پر فخر ہے لہذاپوری قوم کو چاہیے کہ وہ ملک پر اپنی جانیں نچھاور کر نیوالے شہدا کے گھروں پر حاضری دے۔ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ قوم کی ماں نے ایسے بہادر سپوت پیدا کئے جن کی دنیا کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی اورقوم کے انہی بیٹوں نے مردودوں کو ان کے انجام تک پہنچایا۔معاون
خصوصی نے کہا کہ جس طرح اگست کا پورا مہینہ سبز رنگ سے سجا ہوتا ہے با لکل اسی طرح ستمبر کا مہینہ شروع ہوتے ہی پورا ملک اور ساری قوم شہیدوں کی قربانیوں کو یاد، انہیں سلام عقیدت پیش اور ان سمیت ان کے اہل خانہ کے ساتھ یکجہتی و محبت اور عقیدت کا اظہار کرتی ہے۔ قبل ازیں انہوں نے پاک فضائیہ کے شہید ہمایوں سلیم کی آخری آرام گاہ پر حاضری دی، پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔ بعدازاں وہ شہید کی رہائش گاہ پر گئے اور ان کے اہل خانہ سے ملاقات کرکے ان سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا۔