تہران(آن لائن )ایران کے رہبر اعلی آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ مستقبل میں ایران اور افغانستان کے تعلقات کا انحصار طالبان کے رویے پر ہوگا کہ وہ ایران سے کیسے تعلقات چاہتے ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادار ے کے مطابق 15 اگست کو کابل پر قبضہ کرنے کے بعد سے ایران کے رہبر اعلی کی جانب سے یہ پہلا بیان سامنے آیا ہے۔آیت اللہ خامنہ ای نے یہ بیان ملک کے نومنتخب صدر ابراہیم رئیسی کے ساتھ ہونے والی ایک ملاقات میں دیا۔ان سے منسوب بیان میں کہا گیا ’ہم افغان عوام کے حامی ہیں۔ انتظامیہ، ماضی کی طرح، آتی جاتی رہتی ہیں لیکن افغان قوم یہیں ہے۔‘ایرانی رہبر اعلی نے 26 اگست کو کابل ایئرپورٹ پر ہونے والے حملے پر اپنے گہرے دکھ کا بھی اظہار کیا۔ایران کے رہبر اعلی نے افغانستان کے حالات کا ذمہ دار امریکہ کو قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ تمام بحران امریکہ کی وجہ سے ہوا ہے جنھوں نے 20 سال سے ملک پر قبضہ کیا ہوا تھا اور لوگوں پر جبر مسلط کیا ہوا تھا۔انھوں نے مزید کہا کہ بیس سالوں میں افغانستان نے ذرا سی بھی ترقی نہیں کی اور امریکہ نے شادیوں اور جنازوں پر بمباری کی، نوجوانوں کو قتل کیا اور ہزاروں افراد کو بلا قصور حراست میں لیا گیا۔’ایران کے دیگر ممالک سے تعلقات اْن ممالک کے اپنے رویے پر منحصر ہے کہ وہ ایران سے کیسا رشتہ رکھنا چاہتے ہیں۔