کراچی(این این آئی)حکومت کی جانب سے ایک بار بھر مہنگی ترین ایل این جی خریدے جانے کا امکان ہے۔ اکتوبر کے لیے ایل این جی کے سات کارگوز کی خریداری کی بولی کا عمل مکمل کرلیا گیاہے۔ دستاویزات کے مطابق اکتوبر میں ایل این جی کے سات کارگوز کے لیے پاکستان
ایل این جی لمیٹڈ کو کم از کم بھی مہنگی ترین پیشکش ثابت ہوئی ہے۔بولی میں کل 10 کمپنیوں نے حصہ لیا، ساتوں کارگوز کے لیے کم از کم بولی 17.53 ڈالر سے 22.92 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو رہی جس کے بعد پی ایل پی کے پاس ایل این جی مہنگی خریدنے یا اگلے ایک ماہ کے لیے ایل این جی نہ خریدنے کے صرف دو آپشن رہ گئے ہیں۔آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے چیئرمین غیاث پراچہ نے بتایاکہ اگر پی ایل پی اس پیشکش کو قبول کرتی ہے تو اکتوبر میں ملنے والی ایل این جی پیٹرول سے بھی 25 فیصد مہنگی ملے گی۔انہوں نے کہا کہ اس وقت عالمی منڈی میں ایل این جی کی اوسط قیمت 15.20 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو ہے لیکن یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ حکومت کو بولی کے عمل میں عالمی قیمت سے بھی زائد کی پیشکش کیوں ہوتی ہے۔