اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت نے ایل این جی خریدنے میں پھر دیر کر دی، نجی ٹی وی کے پروگرام میں انکشاف کیا گیا کہ مائع قدرتی گیس ایل این جی خریدنے میں دیر کرنے کی وجہ سے تاریخ کی مہنگی ترین ایل این جی کی بولی موصول ہوئی ہے۔وزارت پٹرولیم غلطیوں سے کچھ نہ سیکھ سکی اس وجہ سے قومی خزانے کو ساڑھے سولہ ارب روپے کے نقصان کا خدشہ ہے، ایل این جی اسپاٹ کی خریداری کے لیے صرف 26 روزپہلے 16 ستمبرکے لیے ٹینڈر کھولا گیا تو تاریخ کا مہنگا ترین 34.6فی صدکا ریٹ ملا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر بڈز قبول کی جائیں تو قومی خزانے کو ساڑھے سولہ ارب کا نقصان ہو گا اور اگر بڈز قبول نہیں کی جاتیں تو فرنس آئل سے مہنگی بجلی پیدا کرنا ہو گی۔پاکستان اسٹیٹ آئل کا کہنا ہے کہ بورڈ ہی بڈز منظور کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرے گا۔