جمعہ‬‮ ، 12 دسمبر‬‮ 2025 

عالمی برادری کو چار دہائیوں سے پاکستان کی قربانیوں کا بھی اعتراف کرنا چاہیے، افغان مسئلے کا کبھی بھی کوئی فوجی حل نہیں تھا،قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری

datetime 16  اگست‬‮  2021 |

اسلام آباد(آن لائن) پاکستان نے کہا ہے کہ وہ اپنے ہمسا یہ ملک میں امن چاہتا ہے اور افغان مسئلے کے جامع سیاسی حل کے لئے پرعزم ہے، افغانستان میں موجود تمام فریقین قانون کا احترام کریں، افغانیوں کے بنیادی حقوق کا خیال رکھا جائے،اس بات کو یقینی بنایا جائے افغان سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہ ہو، پاکستان افغانستان میں عدم مداخلت کے اصول پر سختی سے کاربند

اورعالمی برادری و تمام افغان سٹیک ہولڈرز کے ساتھ تعاون اور کام جاری رکھے گا۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں پیر کو قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت سروسز چیفس، وزیر داخلہ شیخ رشید، وزیر دفاع پرویز خٹک، وزیر خزانہ شوکت ترین سمیت دیگر اہم وزرا اور اعلیٰ عسکری حکام نے شرکت کی۔ جاری اعلامیہ کے مطابق افغانستان میں ہنگامی صورتحال پر قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں افغانستان کی صورت حال اور اس کے تناظر میں پاکستان پر پڑنے والے اثرات اور خطے کی مجموعی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور آئندہ کی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ اعلامیہ کے مطابق شرکا کو افغانستان کی تازہ صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان کئی دہائیوں سے افغانستان میں جاری تنازعات سے متاثر رہا ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اپنے ہمسائے ملک سے امن چاہتا ہے۔پاکستان افغان مسئلے کے جامع سیاسی حل کے لئے پرعزم ہے۔ اجلاس کے شرکاء کا کہناتھا کہ امریکا اور نیٹو کی موجودگی میں افغان مسئلے کا بہترین حل نکالا جا سکتا تھا۔ عالمی برادری کو چار دہائیوں سے دی جانے والی قربانیوں کا بھی اعتراف کرنا چاہیئے۔پاکستان کئی دہائیوں سے افغانستان میں جاری تنازعات سے متاثر رہا ہے۔

قومی سلامتی کمیٹی نے کہا کہ پاکستان تمام افغان گروہوں کی نمائندگی کے ساتھ ایک جامع سیاسی تصفیے کے لیے پرعزم ہے،یہ مثبت بات ہے کہ کسی بڑے تشدد سے بچا گیا ہے ہم افغانستان میں تمام فریقوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ قانون کی حکمرانی کا احترام کریں، تمام پارٹیز افغانیوں کے بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ کریں اور انکا خیال

رکھا جائے۔ اعلامیے کے مطابق شرکا نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے افغان سرزمین کو کوئی دہشتگرد گروپ کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں کرے گا، افغان سر زمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیئے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان افغانستان میں عدم مداخلت کے اصول پر سختی سے کاربند رہے گا۔

پاکستان عالمی برادری اور تمام افغان سٹیک ہولڈرز کے ساتھ تعاون اور کام جاری رکھے گا۔افغان مسئلے کا کبھی بھی کوئی فوجی حل نہیں تھا۔ سابق امریکی انتظامیہ کی فوجوں کے انخلا کے فیصلے کی بائیڈن انتظامیہ کی توثیق درحقیقت تنازع کا منطقی نتیجہ ہے۔ عالمی برادری کے لئے یہ وقت ہے کہ وہ خطے اور افغانستان میں دیر پا امن،

استحکام اور ترقی کیلئے پائیدار سیاسی حل کو یقینی بنانے کیلئے مل کر کام کرے۔ اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان نے ہدایات جاری کیں کہ افغانستان کے نکلنے کے خواہاں تمام پاکستانیوں،سفارتکاروں،صحافیوں اور عالمی تنظیموں کے عملے کو ہرممکن سہولیات فراہم کی جائیں۔وزیر اعظم نے کابل میں پاکستانی سفارتخانے کی کاوشوں اور اس حوالے سے ریاستی مشینری کے کام کو سراہا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جج کا بیٹا


اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…